یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کل ہیروشیما میں "جی 7" کے رکن ممالک سے سربراہی اجلاس کے دوران یوکرین کے لیے طویل مدتی فوجی اور سفارتی حمایت کے وعدوں کے ساتھ روانہ ہوئے۔
زیلنسکی نے گروپ کے رکن ممالک کے سربراہان اور وزرائے اعظم کے اجلاس کے دوران اپنے ملک کو 375 ملین ڈالر مالیت کے گولہ بارود، توپ خانے اور نئی بکتر بند گاڑیاں دیئے جانے کا امریکی وعدہ لیا۔ علاوہ ازیں یوکرین کو واشنگٹن کی جانب سے "F-16" لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے لیے جمعہ کے روز گرین سگنل ملا، جب کہ وہ طویل عرصے سے اس کا مطالبہ کر رہا تھا۔
زیلنسکی پرسوں ہفتے کے روز اس وقت ہیروشیما پہنچے کہ جب روس کی جانب سے یوکرین کے شہر باخموت کو اپنی افواج کے ہاتھوں کنٹرول کرنے کا اعلان کیا، جہاں فروری 2022 میں ملک پر ہونے والے حملے کے آغاز سے طویل ترین شدید لڑائی کا مشاہدہ کیا گیا۔
کل یوکرینی صدر نے تصدیق کی کہ روسی افواج باخموت کے اندر موجود ہیں، لیکن ابھی تک شہر پر "قبضہ نہیں" کیا۔ انہوں نے "جی 7" سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا: "آج وہ باخموت میں ہیں،" انہوں نے مزید کہا، "آج باخموت پر روس کا قبضہ نہیں ہے۔" (...)
پیر - 02 ذی القعدہ 1444 ہجری - 22 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16246]