"متفقہ حل" میں مدد کے لیے لبنان کے لیے ایک نیا فرانسیسی ایلچی

فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا لبنانی نمائندے کے ساتھ
فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا لبنانی نمائندے کے ساتھ
TT

"متفقہ حل" میں مدد کے لیے لبنان کے لیے ایک نیا فرانسیسی ایلچی

فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا لبنانی نمائندے کے ساتھ
فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا لبنانی نمائندے کے ساتھ

فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے تصدیق کی ہے کہ لبنان میں صدارت کے لیے ان کے ملک کے پاس کوئی امیدوار نہیں ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ لبنان کے ان مشکل معاشی حالات میں صدر کا انتخاب کیا جائے۔ کولونا کا یہ بیان "داعش" کو شکست دینے کے لیے ریاض میں بین الاقوامی اتحاد کے وزارتی اجلاس کے انعقاد کے موقع پر لبنانی وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب کے ساتھ ملاقات کے دوران سامنے آیا۔

فرانسیسی خاتون وزیر نے اعلان کیا کہ صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے سابق وزیر خارجہ جان ایف لودریان کو لبنان میں نمائندہ تعینات کیا ہے۔

فرانسیسی صدر کے ایک مشیر نے، اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لودریان، جو 2022 تک 5 سال تک فرانسیسی وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز رہے، کو اس لیے تعینات کیا جائے گا کیونکہ ان کے پاس "بحرانوں سے نمٹنے" کا وسیع تجربہ ہے اور وہ لبنانی بحران کا "متفقہ اور موثر" حل تلاش کرنے میں مدد فراہم کر سکیں گے۔ مشیر نے مزید کہا کہ لودریان "بہت جلد لبنان جانے کا ارادہ رکھتے ہیں"، یاد رہے کہ میکرون نے ان سے لبنانی بحران کے بارے میں تجاویز سمیت تازہ "صورتحال پر فوری رپورٹ تیار کرنے" کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب، رکن پارلیمنٹ تیمور جنبلاط کی سربراہی میں "ڈیموکریٹک گیدرنگ" بلاک نے صدارت کے لیے سابق وزیر جہاد ازعور کی حمایت کی تصدیق کی ہے۔ جب کہ "پروگریسو سوشلسٹ پارٹی" کے سربراہ نے سب سے پہلے اس عہدے کے لیے امیدواروں کے ناموں میں اپنا نام ڈالا تھا اور انہوں نے نشاندہی کی تھی کہ ازعور کی تائید کا مطلب "کسی بھی صف بندی میں ہماری پوزیشن" کا نہ ہونا ہے۔

 

جمعہ - 20 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 09 جون 2023ء شمارہ نمبر [16264]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]