برسلز بین الاقوامی کانفرنس کی شام میں بحالی کی کوششوں اور پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک کی مدد کی تجدید

برسلز میں شام اور خطے کے مستقبل کی حمایت کے لیے ساتویں برسلز کانفرنس  کا منطر (الشرق الاوسط)
برسلز میں شام اور خطے کے مستقبل کی حمایت کے لیے ساتویں برسلز کانفرنس کا منطر (الشرق الاوسط)
TT

برسلز بین الاقوامی کانفرنس کی شام میں بحالی کی کوششوں اور پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک کی مدد کی تجدید

برسلز میں شام اور خطے کے مستقبل کی حمایت کے لیے ساتویں برسلز کانفرنس  کا منطر (الشرق الاوسط)
برسلز میں شام اور خطے کے مستقبل کی حمایت کے لیے ساتویں برسلز کانفرنس کا منطر (الشرق الاوسط)

برسلز میں یورپی یونین کی جانب سے "شام اور خطے کے مستقبل کی حمایت" کے لیے منعقدہ ساتویں کانفرنس کی سرگرمیاں اپنے دوسرے اور آخری دن جاری رہیں۔ دریں اثنا، نئی انسانی تباہی کی خبر بھی گردش کرتی رہی جس کے مطابق یونانی جزیرے کریٹ کے ساحل پر سیکڑوں پناہ گزینوں کی جانیں چلی گئیں ہیں، جو ماہی گیری کی ایک کشتی پر سوار لیبیا کی بندرگاہ طبرق سے یورپی ساحلوں کی طرف روانہ ہوئی تھے اور ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں بڑی تعداد میں شامی باشندے بھی شامل تھے۔

کانفرنس کے اعلیٰ سطحی سیشنز کا افتتاح یورپی ذمہ دار برائے بیرونی تعلقات جوزپ بوریل نے یہ کہتے ہوئے کیا کہ اس کانفرنس کا مقصد شام کو بحران سے نکالنے میں مدد کرنے کی کوششوں اور پڑوسی ممالک کے لیے بین الاقوامی حمایت کی تجدید کرنا ہے، جو اس بحران کے نتیجے میں بہت زیادہ بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ، "یورپی یونین شامی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، نہ کہ حکومت کے ساتھ، کہ جس نے ابھی تک بحران کے مستقل اور جامع سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے بین الاقوامی ذمہ داریوں کا جواب دینے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔" (...)

جمعہ - 27 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 16 جون 2023ء شمارہ نمبر [16271 ]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]