جرمن انٹیلی جنس کا روسی جاسوسی کی کوششوں میں اضافے سے خبردار

برلن میں روسی سفارت خانہ (آرکائیو - رائٹرز)
برلن میں روسی سفارت خانہ (آرکائیو - رائٹرز)
TT

جرمن انٹیلی جنس کا روسی جاسوسی کی کوششوں میں اضافے سے خبردار

برلن میں روسی سفارت خانہ (آرکائیو - رائٹرز)
برلن میں روسی سفارت خانہ (آرکائیو - رائٹرز)

جرمنی کی اندرون ملک سیکیورٹی ادارے نے کل منگل کے روز روس کی یوکرین پر جنگ کے ساتھ ساتھ "روس کی جارحانہ جاسوسی کی کاروائیوں" کے خطرات سے خبردار کیا۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، آئین کے تحفظ کے وفاقی دفتر کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغرب کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کرنے اور یوکرین کی فوجی حمایت کے بعد کریملن کی معلومات اکٹھی کرنے میں "دلچسپی بڑھ" گئی ہے۔

رپورٹ کے مقدمہ میں جرمن وزیر داخلہ نینسی ویسر نے توجہ دلائی کہ "روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف چھیڑی جانے والی جنگ، داخلی سلامتی کے لیے بھی ایک نئے دور کی نمائندگی کرتی ہے۔" انہوں نے جرمن چانسلر اولاف شولز کی عبارت کا حوالہ دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے جرمنی کی خارجہ پالیسی کی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے۔

ویسر نے کہا: "جنگ کے وقت میں کریملن کی قیادت کا انحصار روسی انٹیلی جنس ادارے کے کام پر ہے۔"

آئین کے تحفظ کے وفاقی دفتر نے "مستقبل میں روس کے مزید خفیہ اور جارحانہ جاسوسی آپریشن" کے ساتھ ساتھ "روس سے شروع ہونے والی سائبر سرگرمیوں" کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنے کا مطالبہ کیا۔ (...)

بدھ - 03 ذی الحج 1444 ہجری - 21 جون 2023ء شمارہ نمبر [16276]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]