جرمنی کی اندرون ملک سیکیورٹی ادارے نے کل منگل کے روز روس کی یوکرین پر جنگ کے ساتھ ساتھ "روس کی جارحانہ جاسوسی کی کاروائیوں" کے خطرات سے خبردار کیا۔
فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، آئین کے تحفظ کے وفاقی دفتر کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغرب کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کرنے اور یوکرین کی فوجی حمایت کے بعد کریملن کی معلومات اکٹھی کرنے میں "دلچسپی بڑھ" گئی ہے۔
رپورٹ کے مقدمہ میں جرمن وزیر داخلہ نینسی ویسر نے توجہ دلائی کہ "روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف چھیڑی جانے والی جنگ، داخلی سلامتی کے لیے بھی ایک نئے دور کی نمائندگی کرتی ہے۔" انہوں نے جرمن چانسلر اولاف شولز کی عبارت کا حوالہ دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے جرمنی کی خارجہ پالیسی کی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے۔
ویسر نے کہا: "جنگ کے وقت میں کریملن کی قیادت کا انحصار روسی انٹیلی جنس ادارے کے کام پر ہے۔"
آئین کے تحفظ کے وفاقی دفتر نے "مستقبل میں روس کے مزید خفیہ اور جارحانہ جاسوسی آپریشن" کے ساتھ ساتھ "روس سے شروع ہونے والی سائبر سرگرمیوں" کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنے کا مطالبہ کیا۔ (...)
بدھ - 03 ذی الحج 1444 ہجری - 21 جون 2023ء شمارہ نمبر [16276]