"لندن کانفرنس" میں یوکرین کی تعمیر نو کا خرچ روس کے ذمہ عائد

زیلنسکی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہمیں معاہدوں سے حقیقی منصوبوں کی طرف جانا چاہیے (اے پی)
زیلنسکی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہمیں معاہدوں سے حقیقی منصوبوں کی طرف جانا چاہیے (اے پی)
TT

"لندن کانفرنس" میں یوکرین کی تعمیر نو کا خرچ روس کے ذمہ عائد

زیلنسکی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہمیں معاہدوں سے حقیقی منصوبوں کی طرف جانا چاہیے (اے پی)
زیلنسکی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہمیں معاہدوں سے حقیقی منصوبوں کی طرف جانا چاہیے (اے پی)

یوکرین کے مغربی اتحادیوں نے ایک سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ سے تباہ ہونے والی یوکرین کی معیشت کے لیے مالی امداد میں اضافے کا وعدہ کیا، لیکن انھوں نے روس پر الزام ذمہ داری عائد کی کہ وہ ملک کی تعمیر نو کا بل ادا کرے، جب کہ یہ گزشتہ روز شروع ہونے والی لندن کانفرنس کے دوران کہا گیا جو دو روز تک جاری رہے گی۔

یوکرین کی تعمیر نو کے لیے مخصوص اس کانفرنس میں 60 سے زائد ممالک کے رہنما اور نمائندے شرکت کر رہے ہیں، جو ممالک، کمپنیوں اور بڑے مالیاتی اداروں کو یوکرین میں بنیادی انفراسٹرکچر کی تعمیر نو، بارودی سرنگوں کی صفائی، معیشت کو دوبارہ شروع کرنے اور عوامی خدمات کی مالی اعانت کے لیے متحرک کرنا چاہتے ہیں۔

ورلڈ بینک، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور یوکرائنی حکومت کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یوکرینی معیشت کی تعمیر نو پر 411 بلین ڈالر لاگت آئے گی۔

ایک ویڈیو تقریر میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا: "ہمیں ایک وژن سے معاہدوں اور پھر معاہدوں سے ٹھوس منصوبوں کی طرف منتقل ہونا چاہیے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "روزانہ کی بنیاد پر جاری روسی جارحیت سے ہر روز نئے کھنڈرات بن رہے ہیں، ہزاروں گھر اور صنعتیں تباہ ہوتی ہیں اور لوگ جل جاتے ہیں۔" (...)

جمعرات - 04 ذی الحج 1444 ہجری - 22 جون 2023ء شمارہ نمبر [16277]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]