تیونس اور "یورپی یونین" نے غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں

تیونس کے صدر قیس سعید، یورپی کمیشن کی صدر اورسولا وان ڈیر لیین، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور ڈچ وزیر اعظم مارک روٹے ایک جامع شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد (ٹوئیٹر کے ذریعے تیونس کی صدارت)
تیونس کے صدر قیس سعید، یورپی کمیشن کی صدر اورسولا وان ڈیر لیین، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور ڈچ وزیر اعظم مارک روٹے ایک جامع شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد (ٹوئیٹر کے ذریعے تیونس کی صدارت)
TT

تیونس اور "یورپی یونین" نے غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں

تیونس کے صدر قیس سعید، یورپی کمیشن کی صدر اورسولا وان ڈیر لیین، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور ڈچ وزیر اعظم مارک روٹے ایک جامع شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد (ٹوئیٹر کے ذریعے تیونس کی صدارت)
تیونس کے صدر قیس سعید، یورپی کمیشن کی صدر اورسولا وان ڈیر لیین، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور ڈچ وزیر اعظم مارک روٹے ایک جامع شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد (ٹوئیٹر کے ذریعے تیونس کی صدارت)

تیونس کے ایوان صدر اور ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے نے کل اتوار کے روز بیان دیا کہ تیونس کے صدر قیس سعید اور یورپی کمیشن کے صدر اورسولا وان ڈیر لیین نے "اسٹریٹجک پارٹنرشپ" کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ جس کے مطابق معیشت اور عوامی مالیات کو سہارا دینے کے لیے امدادی پیکج کے بدلے انسانی سمگلروں سے نمٹنے میں مدد دی جائے گی۔

روٹے نے ٹویٹر پر لکھا، "یہ (شراکت داری کا معاہدہ) انسانی اسمگلنگ اور ان کے اسمگلروں کے کاروباری کو معطل کرنے، سرحدی نگرانی کو سخت کرنے، رجسٹریشن اور واپسی کے طریقہ کار کو بہتر بنانے اور غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کی کوششوں کو مضبوط کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات پر مشتمل ہے۔"

یورپی کمیشن کی خاتون سربراہ اسٹریٹجک اور جامع شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے کل اتوار کے روز اٹلی اور ہالینڈ کے وزرائے اعظم کے ہمراہ تیونس پہنچیں۔

یاد رہے کہ ایک ماہ میں یورپی وفد کا تیونس کا یہ دوسرا دورہ ہے، جو کہ اس سال تیونس کے ساحلوں سے تارکین وطن کی بڑی آمد کو روکنے کے لیے ایک ارب یورو سے زیادہ کے امدادی پیکج کے بدلے مزید تعاون حاصل کرنے کی کوشش کے تناظر میں ہے۔

پیر 28 ذی الحج 1444 ہجری - 17 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16302]

 



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]