یوکرین اور روس ڈرونز کو تباہ کرنے کے لیے "مقابلہ" کر رہے ہیں

کل کیف پر روسی حملے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (رائٹرز)
کل کیف پر روسی حملے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (رائٹرز)
TT

یوکرین اور روس ڈرونز کو تباہ کرنے کے لیے "مقابلہ" کر رہے ہیں

کل کیف پر روسی حملے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (رائٹرز)
کل کیف پر روسی حملے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (رائٹرز)

روس اور یوکرین کے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا کہ وہ ایک دوسرے کے ڈرون طیاروں کو تباہ کرنے کے مقابلے میں مسلسل باہمی الزامات مصروف ہیں۔

کل جمعرات کے روز یوکرین نے روس کی جانب سے داغے گئے 15 ایرانی ساختہ "شاہد" ڈرون طیاروں کو مار گرانے کا اعلان کیا۔

کیف کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ سرگئی پوپکو نے کہا کہ فضائی دفاع نے "فضا میں تقریباً 15 اہداف کا پتہ لگا کر انہیں تباہ کر دیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ حملہ آوروں نے 3 گھنٹے تک جاری رہنے والے حملے میں میزائلوں کا ایک ذخیری استعمال کیا۔

دوسری جانب، روسی وزارت دفاع نے کالوگا صوبے میں ڈرون طیاروں کے ساتھ یوکرین کے حملے کو روکنے میں فضائیہ کی کامیابی کا اعلان کیا، جس نے بغیر پائلٹ کے 6 ڈرون طیاروں کو تباہ کر دیا۔ (...)

جمعہ 17 محرم الحرام 1445 ہجری - 04 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16320]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]