"سمندروں کا آئیکن"... دنیا کے سب سے بڑے بحری جہاز کی تیاری کی کرن

"سمندروں کے آئیکن" کی ایک فضائی تصویر (اے ایف پی)
"سمندروں کے آئیکن" کی ایک فضائی تصویر (اے ایف پی)
TT

"سمندروں کا آئیکن"... دنیا کے سب سے بڑے بحری جہاز کی تیاری کی کرن

"سمندروں کے آئیکن" کی ایک فضائی تصویر (اے ایف پی)
"سمندروں کے آئیکن" کی ایک فضائی تصویر (اے ایف پی)

فن لینڈ کے ترکو شپ یارڈ میں "سمندروں کا آئیکن" نامی جہاز کی تعمیر کا عمل اس کے بنانے والوں کے مطابق مکمل ہونے کے قریب ہے، جو کہ شیڈول کے مطابق آئندہ جنوری میں پہلی بار سفر پر نکلے گا۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، یہ جہاز، جسے شپنگ کمپنی "رائل کیریبین" نے آرڈر کیا تھا، ایک چھوٹے قصبے کی طرح لگتا ہے، جس میں سات سوئمنگ پول، ایک پارک اور دکانوں کے علاوہ ایک آئس سکیٹنگ رِنک بھی ہے۔

"سمندروں کا آئیکن" تقریباً دس ہزار افراد کو لے جانےکی صلاحیت رکحتا ہے، جب کہ اس کا کل وزن 2 لاکھ 25 ہزار ٹن سے زیادہ ہو سکتا ہے، جو کہ "ٹائٹینک" جہاز کے سائز سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ شیڈول کے مطابق یہ جلد ہی میامی سے بحیرہ کیریبین کی سیر کرے گا۔

شپ بلڈر کمپنی میئر ٹورکو کے سی ای او ٹم میئر نے کہا: "یہ جہاز اب تک ہماری معلومات کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا کروز شپ ہے۔"

جب کہ کچھ لوگ اس بڑے جہاز کو اس کے کاربن فٹ پرنٹ کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور دیگر کچھ لوگ اس تیرتی ہوئی سیاحتی دنیا کی جدید انجینئرنگ سے حیران ہیں۔(...)

جمعرات-23 محرم الحرام 1445ہجری، 10 اگست 2023، شمارہ نمبر[16326]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]