"سمندروں کا آئیکن"... دنیا کے سب سے بڑے بحری جہاز کی تیاری کی کرن

"سمندروں کے آئیکن" کی ایک فضائی تصویر (اے ایف پی)
"سمندروں کے آئیکن" کی ایک فضائی تصویر (اے ایف پی)
TT

"سمندروں کا آئیکن"... دنیا کے سب سے بڑے بحری جہاز کی تیاری کی کرن

"سمندروں کے آئیکن" کی ایک فضائی تصویر (اے ایف پی)
"سمندروں کے آئیکن" کی ایک فضائی تصویر (اے ایف پی)

فن لینڈ کے ترکو شپ یارڈ میں "سمندروں کا آئیکن" نامی جہاز کی تعمیر کا عمل اس کے بنانے والوں کے مطابق مکمل ہونے کے قریب ہے، جو کہ شیڈول کے مطابق آئندہ جنوری میں پہلی بار سفر پر نکلے گا۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، یہ جہاز، جسے شپنگ کمپنی "رائل کیریبین" نے آرڈر کیا تھا، ایک چھوٹے قصبے کی طرح لگتا ہے، جس میں سات سوئمنگ پول، ایک پارک اور دکانوں کے علاوہ ایک آئس سکیٹنگ رِنک بھی ہے۔

"سمندروں کا آئیکن" تقریباً دس ہزار افراد کو لے جانےکی صلاحیت رکحتا ہے، جب کہ اس کا کل وزن 2 لاکھ 25 ہزار ٹن سے زیادہ ہو سکتا ہے، جو کہ "ٹائٹینک" جہاز کے سائز سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ شیڈول کے مطابق یہ جلد ہی میامی سے بحیرہ کیریبین کی سیر کرے گا۔

شپ بلڈر کمپنی میئر ٹورکو کے سی ای او ٹم میئر نے کہا: "یہ جہاز اب تک ہماری معلومات کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا کروز شپ ہے۔"

جب کہ کچھ لوگ اس بڑے جہاز کو اس کے کاربن فٹ پرنٹ کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور دیگر کچھ لوگ اس تیرتی ہوئی سیاحتی دنیا کی جدید انجینئرنگ سے حیران ہیں۔(...)

جمعرات-23 محرم الحرام 1445ہجری، 10 اگست 2023، شمارہ نمبر[16326]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]