پوٹن "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کر رہے ہیں

روس یوکرین میں فوجی صنعتی مقامات کو نشانہ بنا رہا ہے

پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
TT

پوٹن "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کر رہے ہیں

پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)

ماسکو نے اپنے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کرنے کی کوششوں کو متحد کریں۔جب کہ روسی وزارت دفاع کے زیر اہتمام "دفاع اور سلامتی کانفرنس" کی سرگرمیوں کو نہ صرف یوکرین میں جاری فوجی کاروائیوں پر حمایت حاصل کرنے کے پلیٹ فارم میں تبدیل کر دیا گیا بلکہ علاقائی و بین الاقوامی موجود تنازعوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے کئی خطوں میں بڑھتے ہوئے بحرانوں کو وسعت دیتے ہوئے انہیں مغرب کے ساتھ جوڑا گیا۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یہ بیان "عالمی محاذ آرائی" اور "بین الاقوامی برادری کے لیے نئے خطرات اور چیلنجوں کو بے اثر کرنے" کی ضروریات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دیا۔

پوٹن نے کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے وہاں موجود وزارت دفاع کے نمائندوں پر زور دیا کہ "عالمی اور علاقائی سطح پر محاذ آرائی کو کم کرنے اور موجودہ چیلنجوں اور خطرات کو بے اثر کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو متحد کریں۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، روس نے منگل کو کہا کہ اس کی افواج نے رات کے وقت یوکرین کے متعدد مقامات پر فوجی صنعتی تنصیبات پر بمباری کی۔

بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]