پوٹن "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کر رہے ہیں

روس یوکرین میں فوجی صنعتی مقامات کو نشانہ بنا رہا ہے

پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
TT

پوٹن "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کر رہے ہیں

پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)

ماسکو نے اپنے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کرنے کی کوششوں کو متحد کریں۔جب کہ روسی وزارت دفاع کے زیر اہتمام "دفاع اور سلامتی کانفرنس" کی سرگرمیوں کو نہ صرف یوکرین میں جاری فوجی کاروائیوں پر حمایت حاصل کرنے کے پلیٹ فارم میں تبدیل کر دیا گیا بلکہ علاقائی و بین الاقوامی موجود تنازعوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے کئی خطوں میں بڑھتے ہوئے بحرانوں کو وسعت دیتے ہوئے انہیں مغرب کے ساتھ جوڑا گیا۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یہ بیان "عالمی محاذ آرائی" اور "بین الاقوامی برادری کے لیے نئے خطرات اور چیلنجوں کو بے اثر کرنے" کی ضروریات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دیا۔

پوٹن نے کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے وہاں موجود وزارت دفاع کے نمائندوں پر زور دیا کہ "عالمی اور علاقائی سطح پر محاذ آرائی کو کم کرنے اور موجودہ چیلنجوں اور خطرات کو بے اثر کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو متحد کریں۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، روس نے منگل کو کہا کہ اس کی افواج نے رات کے وقت یوکرین کے متعدد مقامات پر فوجی صنعتی تنصیبات پر بمباری کی۔

بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]