ماسکو نے اپنے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کرنے کی کوششوں کو متحد کریں۔جب کہ روسی وزارت دفاع کے زیر اہتمام "دفاع اور سلامتی کانفرنس" کی سرگرمیوں کو نہ صرف یوکرین میں جاری فوجی کاروائیوں پر حمایت حاصل کرنے کے پلیٹ فارم میں تبدیل کر دیا گیا بلکہ علاقائی و بین الاقوامی موجود تنازعوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے کئی خطوں میں بڑھتے ہوئے بحرانوں کو وسعت دیتے ہوئے انہیں مغرب کے ساتھ جوڑا گیا۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یہ بیان "عالمی محاذ آرائی" اور "بین الاقوامی برادری کے لیے نئے خطرات اور چیلنجوں کو بے اثر کرنے" کی ضروریات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دیا۔
پوٹن نے کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے وہاں موجود وزارت دفاع کے نمائندوں پر زور دیا کہ "عالمی اور علاقائی سطح پر محاذ آرائی کو کم کرنے اور موجودہ چیلنجوں اور خطرات کو بے اثر کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو متحد کریں۔"
ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، روس نے منگل کو کہا کہ اس کی افواج نے رات کے وقت یوکرین کے متعدد مقامات پر فوجی صنعتی تنصیبات پر بمباری کی۔
بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]