یوکرین ڈرونز کی تیاری میں نمایاں طور پر تیزی لا رہا ہے: زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
TT

یوکرین ڈرونز کی تیاری میں نمایاں طور پر تیزی لا رہا ہے: زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ان کا ملک ڈرون کی تیاری کو "نمایاں طور پر" تیز کر رہا ہے۔

زیلنسکی نے اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں روسی حملے کے خلاف اپنے ملک کے دفاع میں ڈرون کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا: "ڈرون طیارے فرنٹ لائن پر آنکھیں اور تحفظ ہیں... ڈرون اس بات کی ضمانت ہیں کہ لوگوں کو اپنی جانیں گوانا نہیں پڑیں گی، جب کہ وہ ان ڈرونز کو استعمال کر سکتے ہیں۔"

اسی طرح انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کے ذریعے ڈرون کی فراہمی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

زیلنسکی نے پچھلے دنوں کئی فرنٹ لائن کے جائزے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہر جنگی بریگیڈ میں، جنگجو سب سے پہلے ڈرون، الیکٹرانک جنگ اور فوجی فضائی دفاع کے بارے میں پوچھتے ہیں۔"

اور کیف نے اپنی سرزمین کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کئی ڈرون حملے کیے ہیں۔

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]