روس نے کریمیا کے قریب یوکرین کے دو ڈرون مار گرائے

کریمیا میں روسی بکتر بند گاڑیاں گشت کرتے ہوئے (اے پی)
کریمیا میں روسی بکتر بند گاڑیاں گشت کرتے ہوئے (اے پی)
TT

روس نے کریمیا کے قریب یوکرین کے دو ڈرون مار گرائے

کریمیا میں روسی بکتر بند گاڑیاں گشت کرتے ہوئے (اے پی)
کریمیا میں روسی بکتر بند گاڑیاں گشت کرتے ہوئے (اے پی)

روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ فوج نے پیر کی شام بحیرہ اسود کے اوپر یوکرین کے دو ڈرون طیاروں کو مار گرایا ہے۔

"رائٹرز" نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں ڈرون طیاروں کو کریمیا کے شمال مغرب میں 40 کلومیٹر کے فاصلے پر مقامی وقت کے مطابق رات 11:00 بجے (20:00 GMT) مار گرایا۔

بیان میں کہا گیا ہے، "ایئر ڈیفنس فورسز نے یوکرین کے دو ڈرون طیاروں کا پتہ لگایا، جنہیں الیکٹرانک جیمنگ کے ذریعے بے اثر کر دیا گیا۔"

جب کہ گزشتہ ہفتے کے روز، روسی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ ان کی فضائی دفاعی فورسز نے یوکرین کی طرف سے جزیرہ نما کریمیا پر رات کے وقت داغے گئے ایک میزائل کو مار گرایا۔ یاد رہے کہ روس نے 2014 میں یوکرین کے اس علاقے کو روس میں شامل کر لیا تھا، جہاں حالیہ ایام میں ڈرون اور میزائل حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

منگل-06 صفر 1445ہجری، 22 اگست 2023، شمارہ نمبر[16338]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]