دو روسی لڑاکا طیاروں نے بحیرہ اسود کے اوپر دو ڈرون کو روکا

دو روسی "Su-30" ساختہ لڑاکا طیارے (آرکائیوز - ای پی اے)
دو روسی "Su-30" ساختہ لڑاکا طیارے (آرکائیوز - ای پی اے)
TT

دو روسی لڑاکا طیاروں نے بحیرہ اسود کے اوپر دو ڈرون کو روکا

دو روسی "Su-30" ساختہ لڑاکا طیارے (آرکائیوز - ای پی اے)
دو روسی "Su-30" ساختہ لڑاکا طیارے (آرکائیوز - ای پی اے)

کل منگل کے روز روس نے اعلان کیا کہ بحیرہ اسود کے اوپر دو ڈرون طیاروں "MQ-9" اور "بیراکٹار TB-2" کو روکنے کے لیے اس کے دو جنگی طیاروں نے اڑان بھری۔ جب کہ یہ تعین نہیں کیا گیا کہ یہ ڈرون کن کے تھے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کی طرف سے نقل کیے گئے روسی وزارت دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا ہے: "دو روسی لڑاکا طیاروں نے روس کی سرحدوں کی ممکنہ خلاف ورزی اور دو ڈرون طیاروں کی الیکٹرانک جاسوسی کو روکنے کرنے کے لیے اڑان بھری۔" جس کے نتیجے میں "دونوں ڈرونز نے اپنا رخ تبدیل کر لیا اور جہاں وہ فضائی جاسوسی کر رہے تھے وہاں کی فضائی حدود سے باہر نکل گئے۔"

بدھ-07 صفر 1445ہجری، 23 اگست 2023، شمارہ نمبر[16339]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]