اس بات کا کوئی اشارہ نہیں کہ پریگوزن کے طیارے کو میزائل سے مار گرایا گیا: پینٹاگون

روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں "ویگنر" کمپنی سینٹر کے قریب تصاویر، پھول اور تحائف (رائٹرز)
روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں "ویگنر" کمپنی سینٹر کے قریب تصاویر، پھول اور تحائف (رائٹرز)
TT

اس بات کا کوئی اشارہ نہیں کہ پریگوزن کے طیارے کو میزائل سے مار گرایا گیا: پینٹاگون

روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں "ویگنر" کمپنی سینٹر کے قریب تصاویر، پھول اور تحائف (رائٹرز)
روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں "ویگنر" کمپنی سینٹر کے قریب تصاویر، پھول اور تحائف (رائٹرز)

امریکی وزارت دفاع نے کل جمعرات کے روز امکان ظاہر کیا کہ روسی ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن بدھ کے روز ماسکو کے قریب حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں ہلاک ہو گئے ہیں اور اسی کے ساتھ اس بات پر بھی زور دیا کہ ان قیاس آرائیوں پر کوئی ثبوت نہیں ہے کہ طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے مار گرایا گیا تھا۔

پینٹاگون کے ترجمان پیٹ رائڈر نے کہا کہ "عوامل کی بنیاد پر ہمارا اندازہ یہ ہے کہ وہ ممکنہ طور پر ہلاک ہوگئے ہیں۔"

رائڈر نے زور دے کر کہا کہ پینٹاگون کے پاس طیارے کے گرنے کے اسباب سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہیں، جب کہ روسی حکام نے تصدیق کی ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں سوار دس افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں 7 مسافر اور 3 عملے کے ارکان شامل ہیں۔

تاہم، فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رائڈر نے سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر گردش کرنے والے اس مفروضے کو مسترد کیا کہ طیارے کو میزائل سے مار گرایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوج کے پاس "ایسی معلومات نہیں ہیں جو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اور واقعے کے درمیان تعلق کی نشاندہی کرتی ہوں۔" چنانچہ جہاز کے حادثے کے حوالے سے قیاس آرائیاں "غلط" ہیں۔ (...)

جمعہ-09 صفر 1445ہجری، 25 اگست 2023، شمارہ نمبر[16341]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]