اس بات کا کوئی اشارہ نہیں کہ پریگوزن کے طیارے کو میزائل سے مار گرایا گیا: پینٹاگون

روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں "ویگنر" کمپنی سینٹر کے قریب تصاویر، پھول اور تحائف (رائٹرز)
روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں "ویگنر" کمپنی سینٹر کے قریب تصاویر، پھول اور تحائف (رائٹرز)
TT

اس بات کا کوئی اشارہ نہیں کہ پریگوزن کے طیارے کو میزائل سے مار گرایا گیا: پینٹاگون

روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں "ویگنر" کمپنی سینٹر کے قریب تصاویر، پھول اور تحائف (رائٹرز)
روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں "ویگنر" کمپنی سینٹر کے قریب تصاویر، پھول اور تحائف (رائٹرز)

امریکی وزارت دفاع نے کل جمعرات کے روز امکان ظاہر کیا کہ روسی ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن بدھ کے روز ماسکو کے قریب حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں ہلاک ہو گئے ہیں اور اسی کے ساتھ اس بات پر بھی زور دیا کہ ان قیاس آرائیوں پر کوئی ثبوت نہیں ہے کہ طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے مار گرایا گیا تھا۔

پینٹاگون کے ترجمان پیٹ رائڈر نے کہا کہ "عوامل کی بنیاد پر ہمارا اندازہ یہ ہے کہ وہ ممکنہ طور پر ہلاک ہوگئے ہیں۔"

رائڈر نے زور دے کر کہا کہ پینٹاگون کے پاس طیارے کے گرنے کے اسباب سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہیں، جب کہ روسی حکام نے تصدیق کی ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں سوار دس افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں 7 مسافر اور 3 عملے کے ارکان شامل ہیں۔

تاہم، فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رائڈر نے سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر گردش کرنے والے اس مفروضے کو مسترد کیا کہ طیارے کو میزائل سے مار گرایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوج کے پاس "ایسی معلومات نہیں ہیں جو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اور واقعے کے درمیان تعلق کی نشاندہی کرتی ہوں۔" چنانچہ جہاز کے حادثے کے حوالے سے قیاس آرائیاں "غلط" ہیں۔ (...)

جمعہ-09 صفر 1445ہجری، 25 اگست 2023، شمارہ نمبر[16341]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]