مغرب نے نازی ازم کو چھپانے کے لیے ایک یہودی کو یوکرین کی صدارت کے لیے مقرر کیا: پوٹن

روسی صدر ولادیمیر پوٹن 5 ستمبر 2023 کو روس کے شہر سوچی میں ویڈیو لنک کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں (رائٹرز)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن 5 ستمبر 2023 کو روس کے شہر سوچی میں ویڈیو لنک کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

مغرب نے نازی ازم کو چھپانے کے لیے ایک یہودی کو یوکرین کی صدارت کے لیے مقرر کیا: پوٹن

روسی صدر ولادیمیر پوٹن 5 ستمبر 2023 کو روس کے شہر سوچی میں ویڈیو لنک کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں (رائٹرز)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن 5 ستمبر 2023 کو روس کے شہر سوچی میں ویڈیو لنک کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں (رائٹرز)

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کی رپورٹ کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ مغربی طاقتوں نے نازی ازم کی تكريم اور اس کی پردہ پوشی کے لیے ایک یہودی ولادیمیر زیلنسکی کو یوکرین کا صدر مقرر کیا۔

روس نے یوکرین پر اپنے حملے کا جواز پیش کرنے کی کوشش میں، جسے وہ "خصوصی فوجی آپریشن" کے طور پر بیان کرتا ہے، کیف کے رہنماؤں پر نيا نازی ہونے کا الزام لگايا، جنہوں نے یوکرین میں لاکھوں روسی بولنے والے لوگوں کے خلاف "نسل کشی" کی۔

دوسری جانب، کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں نے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور یہ ماسکو کی طرف سے محض ایک بہانہ ہے جو اس نے یوکرین پر قبضہ کرنے کے لیے اپنی جنگ کے لیے بنایا ہے۔

خيال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب پوٹن یوکرین کی جمہوری منتخب حکومت کو دوسری جنگ عظیم میں نازی جرمنی کی قابض افواج اور ان کے مقامی شراکت داروں کے ہاتھوں اس وقت کے سوویت یوکرین کے یوکرینی یہودیوں کے قتل عام سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پوٹن نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا: "مغربی سرپرستوں نے ایک شخص کو جدید یوکرین (نصب اور نسل کے لحاظ سے یہودی) کے سر پر مسلط كر رکھا ہے... میرے نقطہ نظر سے، وہ ایک غیر انسانی کردار کو چھپا رہے ہیں، اور یہی جدید یوکرینی ریاست کی بنیاد ہے۔"(…)

جمعرات-21 صفر 1445ہجری، 06 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16353]



روس کا مشرقی یوکرین کے ایک چھوٹے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان

یوکرین میں روسی فوجی (آرکائیو - روئٹرز)
یوکرین میں روسی فوجی (آرکائیو - روئٹرز)
TT

روس کا مشرقی یوکرین کے ایک چھوٹے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان

یوکرین میں روسی فوجی (آرکائیو - روئٹرز)
یوکرین میں روسی فوجی (آرکائیو - روئٹرز)

کل جمعرات کے روز روسی فوج نے مشرقی یوکرین کے علاقے دونیتسک کے ایک انتہائی چھوٹے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کئی ہفتوں سے فرنٹ لائن پر روسی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

روسی وزارت دفاع نے یوکرین آپریشنز پر اپنی یومیہ بریفنگ میں کہا: "(جنوبی) گروپ کے یونٹوں کی دونیتسک کے علاقے میں فعال کاروائیوں کے سبب ویسلوی گاؤں کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔"

تقریباً دو سال قبل یوکرین پر روسی حملے سے قبل اس گاؤں میں تقریباً 100 افراد آباد تھے اور یہ باخموت شہر، جس پر مئی 2023 میں یوکرینی فوج کے خلاف خونریز جنگ کے بعد روسی افواج نے قبضہ کر لیا تھا، سے تقریباً 20 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ (...)

جمعہ-07 رجب 1445ہجری، 19 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16488]