خبر رساں ادارے "روئٹرز" کی رپورٹ کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ مغربی طاقتوں نے نازی ازم کی تكريم اور اس کی پردہ پوشی کے لیے ایک یہودی ولادیمیر زیلنسکی کو یوکرین کا صدر مقرر کیا۔
روس نے یوکرین پر اپنے حملے کا جواز پیش کرنے کی کوشش میں، جسے وہ "خصوصی فوجی آپریشن" کے طور پر بیان کرتا ہے، کیف کے رہنماؤں پر نيا نازی ہونے کا الزام لگايا، جنہوں نے یوکرین میں لاکھوں روسی بولنے والے لوگوں کے خلاف "نسل کشی" کی۔
دوسری جانب، کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں نے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور یہ ماسکو کی طرف سے محض ایک بہانہ ہے جو اس نے یوکرین پر قبضہ کرنے کے لیے اپنی جنگ کے لیے بنایا ہے۔
خيال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب پوٹن یوکرین کی جمہوری منتخب حکومت کو دوسری جنگ عظیم میں نازی جرمنی کی قابض افواج اور ان کے مقامی شراکت داروں کے ہاتھوں اس وقت کے سوویت یوکرین کے یوکرینی یہودیوں کے قتل عام سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پوٹن نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا: "مغربی سرپرستوں نے ایک شخص کو جدید یوکرین (نصب اور نسل کے لحاظ سے یہودی) کے سر پر مسلط كر رکھا ہے... میرے نقطہ نظر سے، وہ ایک غیر انسانی کردار کو چھپا رہے ہیں، اور یہی جدید یوکرینی ریاست کی بنیاد ہے۔"(…)
جمعرات-21 صفر 1445ہجری، 06 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16353]