روس کا کاراباغ کے خطرناک علاقوں سے 5 ہزار افراد کے نکالنے کا اعلان

روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں  (EPA)
روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں (EPA)
TT

روس کا کاراباغ کے خطرناک علاقوں سے 5 ہزار افراد کے نکالنے کا اعلان

روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں  (EPA)
روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں (EPA)

روس کی "انٹرفیکس" خبر رساں ایجنسی نے وزارت دفاع سے نقل کیا ہے کہ آج جمعرات کے روز روسی امن دستے آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباغ کے خطرناک علاقوں کے تقریباً 5000 رہائشیوں کو وہاں سے انخلاء کے بعد پناہ فراہم کر رہے ہیں، جیسا کہ "رائٹرز" نے اطلاع دی ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کل اعلان کیا کہ نگورنو کاراباغ کے علاقے میں آذربائیجان اور آرمینیائی علیحدگی پسندوں کے درمیان آج ہونے والے مذاکرات میں ماسکو کی امن فوج ثالثی کا کردار ادا کرے گی۔

کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ پوٹن نے آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشینیان کو ٹیلی فون کال میں مطلع کیا کہ "یہ مذاکرات خطے میں تعینات روسی امن دستے کی قیادت کی ثالثی کے ذریعے ہو رہے ہیں۔" جب کہ یہ مذاکرات کل باکو فورسز کی طرف سے شروع کی گئی اس فوجی کارروائی کے بعد ہے، جو آج علیحدگی پسندوں کے ہتھیار ڈالنے کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کے نتیجے میں ختم ہو گئی۔

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]