روسی فوج نے جنگ کے آغاز سے اب تک 273,980 فوجیوں کو کھو دیا ہے: یوکرین

یوکرین کے ایک میزائل لانچر سے باخموت محاذ پر روسی پوزیشنوں پر فائر کیا جا رہا ہے (اے پی)
یوکرین کے ایک میزائل لانچر سے باخموت محاذ پر روسی پوزیشنوں پر فائر کیا جا رہا ہے (اے پی)
TT

روسی فوج نے جنگ کے آغاز سے اب تک 273,980 فوجیوں کو کھو دیا ہے: یوکرین

یوکرین کے ایک میزائل لانچر سے باخموت محاذ پر روسی پوزیشنوں پر فائر کیا جا رہا ہے (اے پی)
یوکرین کے ایک میزائل لانچر سے باخموت محاذ پر روسی پوزیشنوں پر فائر کیا جا رہا ہے (اے پی)

کل بدھ کے روز یوکرین کی فوج نے اعلان کیا کہ روس کی جانب سے 24 فروری 2022 کو یوکرین کے خلاف سروع کی گئی جنگ کے بعد سے اب تک ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 273,980 ہو گئی ہے، جن میں پرسوں منگل کے روز ہلاک ہونے والے 520 فوجی بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ یہ بات یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے فیس بک پیج پر جاری کردہ ایک بیان میں سامنے آئی اور یوکرین کی قومی خبر رساں ایجنسی "یوکرینفارم" نے بدھ کے روز اس کی اطلاع دی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی افواج نے ان تک روسی افواج کے 4,635 ٹینک، 8,868 بکتر بند گاڑیاں، 6,096 آرٹلری سسٹمز، 779 متعدد راکٹ لانچر سسٹم اور 526 فضائی دفاعی نظام کو تباہ کیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ 5 طیارے، 316 ہیلی کاپٹر، 8633 گاڑیاں اور ایندھن کے ٹینک، 20 جنگی بحری جہاز، ایک آبدوز، 4,821 ڈرون طیارے، 906 خصوصی آلات کے یونٹس اور 1,479 کروز میزائل بھی تباہ کیے گئے، جیسا کہ جرمن خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]