"ایکس" پلیٹ فارم پر گمراہ کن معلومات میں اضافے پر یورپی تشویش... اور سزا کی دھمکی

یورپی کمیشن کی نائب صدر ویرا یورووا برسلز میں خطاب کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
یورپی کمیشن کی نائب صدر ویرا یورووا برسلز میں خطاب کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

"ایکس" پلیٹ فارم پر گمراہ کن معلومات میں اضافے پر یورپی تشویش... اور سزا کی دھمکی

یورپی کمیشن کی نائب صدر ویرا یورووا برسلز میں خطاب کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
یورپی کمیشن کی نائب صدر ویرا یورووا برسلز میں خطاب کرتے ہوئے (ڈی پی اے)

یورپی کمیشن کی نائب صدر ویرا یورووا نے کل منگل کے روز خبردار کیا کہ یورپی یونین کی جانب سے ماڈل تجزیے کے مطابق "ایکس" پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر دیگر سوشل نیٹ ورکس کے مقابلے میں گمراہ کن معلومات کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔

اسپین، پولینڈ اور سلوواکیہ میں تین ماہ کے عرصے کے دوران کیے گئے اس تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ "ایکس" انفارمیشن گمراہ کن معلومات کو ختم کرنے کے معیارات سے متعلق یورپی یونین کے ضابطہ اخلاق کی پابندی میں نمایاں طور پر پیچھے ہے۔

جب کہ "ٹویٹر" ان درجنوں کمپنیوں میں سے ایک تھی جو سوشل نیٹ ورک چلاتے ہیں  اور جنہوں نے 2018 میں شروع ہونے پر رضاکارانہ ضابطہ اخلاق پر دستخط کیے تھے۔ لیکن ایلون مسک کا اس کمپنی کو حاصل کرنے اور اس کا نام بدل کر "ایکس" کرنے کے بعد کمپنی یورپی ضابطہ اخلاق سے دستبردار ہو گئی ہے۔

یورووا نے کہا کہ "ایکس، سابقہ ٹویٹر، جو اب ضابطہ اخلاق کا پابند نہیں ہے، جھوٹی اور گمراہ کن معلومات پر مشتمل پوسٹوں کا سب سے بڑا تناسب رکھنے والا پلیٹ فارم بن چکا ہے۔"

خیال رہے کہ یورووا کے یہ بیانات "فیس بُک" اور "گوگل" کی مالک کمپنی "میٹا"، "یوٹیوب" کی مالک کمپنی اور چین کی "ٹک ٹاک" کمپنی سمیت  44 کمپنیوں کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی تعمیل پر اپنی پہلی مکمل رپورٹس جمع کرانے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ (...)

بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]