یورپی کمیشن کی نائب صدر ویرا یورووا نے کل منگل کے روز خبردار کیا کہ یورپی یونین کی جانب سے ماڈل تجزیے کے مطابق "ایکس" پلیٹ فارم (سابقہ ٹویٹر) پر دیگر سوشل نیٹ ورکس کے مقابلے میں گمراہ کن معلومات کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔
اسپین، پولینڈ اور سلوواکیہ میں تین ماہ کے عرصے کے دوران کیے گئے اس تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ "ایکس" انفارمیشن گمراہ کن معلومات کو ختم کرنے کے معیارات سے متعلق یورپی یونین کے ضابطہ اخلاق کی پابندی میں نمایاں طور پر پیچھے ہے۔
جب کہ "ٹویٹر" ان درجنوں کمپنیوں میں سے ایک تھی جو سوشل نیٹ ورک چلاتے ہیں اور جنہوں نے 2018 میں شروع ہونے پر رضاکارانہ ضابطہ اخلاق پر دستخط کیے تھے۔ لیکن ایلون مسک کا اس کمپنی کو حاصل کرنے اور اس کا نام بدل کر "ایکس" کرنے کے بعد کمپنی یورپی ضابطہ اخلاق سے دستبردار ہو گئی ہے۔
یورووا نے کہا کہ "ایکس، سابقہ ٹویٹر، جو اب ضابطہ اخلاق کا پابند نہیں ہے، جھوٹی اور گمراہ کن معلومات پر مشتمل پوسٹوں کا سب سے بڑا تناسب رکھنے والا پلیٹ فارم بن چکا ہے۔"
خیال رہے کہ یورووا کے یہ بیانات "فیس بُک" اور "گوگل" کی مالک کمپنی "میٹا"، "یوٹیوب" کی مالک کمپنی اور چین کی "ٹک ٹاک" کمپنی سمیت 44 کمپنیوں کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی تعمیل پر اپنی پہلی مکمل رپورٹس جمع کرانے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ (...)
بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]