حادثے کا شکار ہونے والے "ویگنر" کمانڈر کے طیارے کی لاشوں سے دستی بم کے ٹکڑے ملے ہیں: پوٹن

روس میں والڈائی انٹرنیشنل فورم کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن (سپوتنک)
روس میں والڈائی انٹرنیشنل فورم کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن (سپوتنک)
TT

حادثے کا شکار ہونے والے "ویگنر" کمانڈر کے طیارے کی لاشوں سے دستی بم کے ٹکڑے ملے ہیں: پوٹن

روس میں والڈائی انٹرنیشنل فورم کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن (سپوتنک)
روس میں والڈائی انٹرنیشنل فورم کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن (سپوتنک)

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اگست میں "ویگنر" گروپ کے کمانڈر یوگینی پریگوزن کے طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشوں سے "دستی بم کے ٹکڑے" ملے ہیں۔ انہوں نے کسی "بیرونی اثر" کے تحت طیارے کو حادثے کا شکار ہونے سے انکار کیا۔

پوٹن نے روس میں والڈائی انٹرنیشنل فورم کے دوران کہا کہ “تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نے چند دن پہلے مجھے ایک رپورٹ دی، جس کے مطابق فضائی حادثے کا شکار ہونے والوں کی لاشوں سے دستی بم کے ٹکڑے ملے ہیں۔ اور فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، طیارے پر کوئی بیرونی حملے کے اثرات نہیں تھے۔"

یاد رہے کہ 23 اگست کو ویگنر گروپ کے رہنما اور ان کے ساتھ متعدد معاونین ایک نجی طیارے کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے جو انہیں ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ لے جا رہا تھا۔

جب کہ پوٹن نے 23 جون کو بغاوت کرنے کی وجہ سے پریگوزن کو غدار قرار دیا تھا۔ جس پر یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں نے کریملن کی قیادت پر شبہ ظاہر کیا کہ یہ حادثہ ان کی جانب سے ایک انتقامی کارروائی ہو سکتی ہے، لیکن ماسکو نے اس مفروضے کو مسترد کیا ہے۔ (...)

جمعہ-21 ربیع الاول 1445ہجری، 06 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16383]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]