مشرق وسطی میں جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لیے گذشتہ روز جب علاقائی اور عالمی سطح پر کوششیں اور رابطے کیے جا رہے تھے، تو اس کشیدگی میں اضافے کے امکانات ظاہر ہوئے۔ جیسا کہ اسرائیلی ذرائع نے امریکی صدر جو بائیڈن کے خطے کے دورے کی بات کی اور وہیں ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن نے "علاقائی جنگ" سے خبردار کیا۔
کل کرملین نے اطلاع دی کہ پوٹن نے غزہ کی پٹی میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں "تباہ کن اضافے" اور اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جاری کشیدگی کو ممکنہ طور پر "علاقائی جنگ" میں تبدیل ہونےکے خدشے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
کریملن کے جاری بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ پوٹن نے غزہ کی پٹی میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں تباہ کن اضافے اور بگڑتے ہوئے انسانی بحران کے ساتھ ساتھ وسیع پیمانے پر جارحیت میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بات اپنے مصری، ایرانی، شامی اور فلسطینی ہم منصبوں کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کے دوران کہی۔(...)
منگل-02 ربیع الثاني 1445ہجری، 17 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16394]