روس "بڑے پیمانے پر جوابی ایٹمی حملہ" کرنے کے لیے تربیتی مشقیں کر رہا ہے

روسی خواتین اکتوبر 2022 میں فوجی خدمات کے دوران (نووائی ازویسٹیا اخبار کا الیکٹرانک پلیٹ فارم)
روسی خواتین اکتوبر 2022 میں فوجی خدمات کے دوران (نووائی ازویسٹیا اخبار کا الیکٹرانک پلیٹ فارم)
TT

روس "بڑے پیمانے پر جوابی ایٹمی حملہ" کرنے کے لیے تربیتی مشقیں کر رہا ہے

روسی خواتین اکتوبر 2022 میں فوجی خدمات کے دوران (نووائی ازویسٹیا اخبار کا الیکٹرانک پلیٹ فارم)
روسی خواتین اکتوبر 2022 میں فوجی خدمات کے دوران (نووائی ازویسٹیا اخبار کا الیکٹرانک پلیٹ فارم)

"رائٹرز" کی رپورٹ کے مطابق کل بدھ کے روز کریملن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ: روس نے زمین، سمندر اور فضا میں بڑے پیمانے پر جوابی ایٹمی حملہ کرنے کی اپنی صلاحیت کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے تربیت کے دوران بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے عملی تجربات کیے۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے مشقوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے فوٹیج دکھائی۔

کریملن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ: بین البراعظمی بیلسٹک میزائل "یارس" کو روس کے مشرق میں واقع ایک تجربہ گاہ سے چھوڑا گیا، جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوز نے بحیرہ بیرنٹس سے بیلسٹک میزائل داغے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے "TU-95MS" لڑاکا طیاروں نے فضا سے کروز میزائل چھوڑنے کا تجربہ کیا۔

یہ فوجی مشقیں ایک ایسے وقت میں کی گئی ہیں کہ جب روس ایسی کاروائی میں مصروف ہے جسے وہ یوکرین سے متعلق مغرب کے ساتھ وجودی تصادم کے طور پر بیان کرتا ہے اور ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب وہ جوہری تجربات کو محدود کرنے کے ایک اہم معاہدے کی توثیق کو منسوخ کر رہا ہے۔

جمعرات-11 ربیع الثاني 1445ہجری، 26 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16403]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]