"رائٹرز" کی رپورٹ کے مطابق کل بدھ کے روز کریملن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ: روس نے زمین، سمندر اور فضا میں بڑے پیمانے پر جوابی ایٹمی حملہ کرنے کی اپنی صلاحیت کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے تربیت کے دوران بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے عملی تجربات کیے۔
سرکاری ٹیلی ویژن نے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے مشقوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے فوٹیج دکھائی۔
کریملن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ: بین البراعظمی بیلسٹک میزائل "یارس" کو روس کے مشرق میں واقع ایک تجربہ گاہ سے چھوڑا گیا، جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوز نے بحیرہ بیرنٹس سے بیلسٹک میزائل داغے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے "TU-95MS" لڑاکا طیاروں نے فضا سے کروز میزائل چھوڑنے کا تجربہ کیا۔
یہ فوجی مشقیں ایک ایسے وقت میں کی گئی ہیں کہ جب روس ایسی کاروائی میں مصروف ہے جسے وہ یوکرین سے متعلق مغرب کے ساتھ وجودی تصادم کے طور پر بیان کرتا ہے اور ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب وہ جوہری تجربات کو محدود کرنے کے ایک اہم معاہدے کی توثیق کو منسوخ کر رہا ہے۔
جمعرات-11 ربیع الثاني 1445ہجری، 26 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16403]