مشرق وسطیٰ میں "ہلاک کر دینے والی افراتفری" کے پیچھے امریکہ ہے: پوٹن کا بیان

روسی صدر ولادیمیر پوٹن (رائٹرز)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن (رائٹرز)
TT

مشرق وسطیٰ میں "ہلاک کر دینے والی افراتفری" کے پیچھے امریکہ ہے: پوٹن کا بیان

روسی صدر ولادیمیر پوٹن (رائٹرز)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن (رائٹرز)

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کل پیر کے روز امریکہ پر الزام عائد کیا کہ مشرق وسطیٰ میں "ہلاک کر دینے والی افراتفری" کے پیچھے امریکہ ہے۔

روسی صدر نے ایک ٹیلی ویژن بیان میں کہا: "آج اس مہلک افراتفری کو کون منظم کر رہا ہے اور کون اس سے فائدہ اٹھا رہا ہے؟ میری رائے میں یہ واضح ہو گیا ہے... وہ چُنیدہ لوگ جو اس وقت امریکہ پر حکمرانی کر رہے ہیں اور جو اس کے مدار میں رہتے ہیں، یہی لوگ دنیا میں عدم استحکام کا سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے ہیں۔"

انہوں نے یوکرین اور "مغرب کے خصوصی آلات کار" پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے اتوار کی شام داغستان کے محج قلعہ ہوائی اڈے پر اسرائیل مخالف فسادات کو بھڑکایا۔ پوٹن نے اپنی سیکورٹی سروسز سے "سخت" اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ پوٹن نے یوکرینیوں پر الزام لگایا کہ وہ "اپنے مغربی سپانسرز کی قیادت میں، روس میں قتل عام کی کوشش کر رہے ہیں۔" روسی صدر نے امریکہ پر الزامانہ انگلی اٹھائی کہ وہ یوکرین اور ماسکو کے درمیان جاری تنازع میں کیف کی حمایت کرتا ہے۔ پوٹن نے کہا: "وہ (امریکہ) میدان جنگ میں اپنی ناکامیوں کے سبب ہمیں تقسیم کرنے اور اندر سے ہمیں کمزور کرنے کے لیے کنفیوژن کا بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔" (...)

منگل-16 ربیع الثاني 1445ہجری، 31 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16408]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]