یورپی "وزیر خارجہ" غزہ میں جنگ کے بعد سے متعلق تجاویز پیش کر رہے ہیں

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل (ای پی اے)
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل (ای پی اے)
TT

یورپی "وزیر خارجہ" غزہ میں جنگ کے بعد سے متعلق تجاویز پیش کر رہے ہیں

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل (ای پی اے)
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل (ای پی اے)

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کل پیر کے روز اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جنگ کے بعد کے عرصے میں غزہ کی پٹی کے انتظام سے متعلق تجاویز پیش کیں اور عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ مستقبل میں غزہ کی پٹی میں فلسطینی انتظام میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کریں۔

خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" کی رپورٹ کے مطابق، بوریل، جو رواں ہفتے اسرائیل، فلسطینی علاقوں اور دیگر ہمسایہ ممالک کا دورہ کر رہے ہیں، نے کہا کہ لڑائی میں شدت کے باوجود، یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ جنگ کے بعد کیا ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان طویل عرصے سے جاری تنازعہ کے مستقل حل تک پہنچنے میں "سیاسی اور اخلاقی طور پر" ناکام رہی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ دو ریاستی حل تک پہنچنے کی کوششوں کو مضبوط کیا جائے۔

بوریل نے برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تین چیزوں پر اعتراض اور دیگر تین چیزوں پر اتفاق پر مشتمل اپنی تجاویز پیش کیں۔ (...)

منگل-30 ربیع الثاني 1445ہجری، 14 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16422]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]