برسلز میں ایک خاتون کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر بیرباک کو اپنی تقریر منقطع کرنا پڑی

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک (ای پی اے)
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک (ای پی اے)
TT

برسلز میں ایک خاتون کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر بیرباک کو اپنی تقریر منقطع کرنا پڑی

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک (ای پی اے)
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک (ای پی اے)

جرمنی کی خاتون وزیر خارجہ اینالینا بیرباک کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں پیر کی شام منعقدہ خواتین کے اجلاس میں اپنی تقریر روکنے پر مجبور ہوگئیں جب ایک خاتون نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

جرمن وزیر اس وقت خطاب کر رہی تھیں جب شرکاء میں سے ایک نے بلند آواز میں غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ جب خاتون نے بعد میں پینل ڈسکشن میں بولنے کی پیشکش کے باوجود بولنا جاری رکھا، تو پولیس اس سے بات کرنے کے لیے دروازے تک لے گئی، جو بیرباک کو مناسب نہیں لگا کیونکہ وہ چاہتی تھیں کہ خاتون دوبارہ ہال میں واپس آ جائے، لیکن اس خاتون نے واپس آنے سے انکار کر دیا۔

واضح رہے کہ برسلز میں پیر کو دوپہر سے قبل یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بیرباک نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مطالبات میں شامل ہونے سے ایک بار پھر انکار کر دیا تھا۔ جرمن نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ "میں اس خوفناک صورتحال کی روشنی میں محرک کو اچھی طرح سمجھتی ہوں، جہاں معصوم بچے، افراد، خواتین، مائیں اور خاندان نہ صرف خوفناک تکلیف میں مبتلا ہیں، بلکہ اپنی جانیں بھی گنوا رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی مدد کے لیے صرف اقدامات کرنا ہی کافی نہیں ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جو لوگ اس کا مطالبہ کر رہے ہیں ان کے سوالات کے جوابات بھی دینے ہونگے جیسے کہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے طریقوں اور "حماس" کے زیر حراست "یرغمالیوں" کے مستقبل کے بارے میں جوابات دیئے جاتے ہیں۔

منگل-30 ربیع الثاني 1445ہجری، 14 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16422]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]