روس اور اس کے اتحادی، بحرانوں کے خلاف "مشترکہ کارروائی" کی راہ کو مضبوط کر رہے ہیں

کل منسک میں سربراہی اجلاس کے دوران "اجتماعی سلامتی تنظیم" ممالک کے سربراہان (اے ایف پی)
کل منسک میں سربراہی اجلاس کے دوران "اجتماعی سلامتی تنظیم" ممالک کے سربراہان (اے ایف پی)
TT

روس اور اس کے اتحادی، بحرانوں کے خلاف "مشترکہ کارروائی" کی راہ کو مضبوط کر رہے ہیں

کل منسک میں سربراہی اجلاس کے دوران "اجتماعی سلامتی تنظیم" ممالک کے سربراہان (اے ایف پی)
کل منسک میں سربراہی اجلاس کے دوران "اجتماعی سلامتی تنظیم" ممالک کے سربراہان (اے ایف پی)

ماسکو کے اتحادی ممالک کی "اجتماعی سلامتی تنظیم" کے رہنماؤں، جن میں روس کے علاوہ بیلاروس، آرمینیا، قازقستان، کرغزستان اور تاجکستان شامل ہیں، نے کل جمعرات کے روز بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے دوران دستاویزات کے ایک پیکج پر دستخط کیے، جس کے مضمون میں بحرانوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات کے طریقہ کار اور رکن ممالک کے درمیان فوجی اور سیکورٹی تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اگرچہ آرمینیا کے بائیکاٹ نے خطے میں ماسکو کی زیر قیادت "سیکیورٹی اور فوجی بازو" شمار کیے جانے والے اتحاد کے اجلاس میں وحدت اور ہم آہنگی کے لیے ایک بڑا چیلنج تشکیل دیا، لیکن اس کے باوجود کریملن نے امید ظاہر کی کہ یریوان علاقائی شراکت داروں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

موجود پانچ رہنماؤں کے دستخط شدہ فیصلوں میں "خطے کے ممالک کو درپیش بحرانوں کے لیے تیز رفتار رسپانس سسٹم تیار کرنے کے اقدامات" پر توجہ مرکوز کی گئی، اور اس میں "سرحد کے قریب نیٹو کی توسیع سے متعلق بڑھتے ہوئے خطرات" کی روک تھام کے لیے ماسکو اور منسک کی حمایت کا اشارہ دیا گیا۔ رہنماؤں نے تعاون کے ڈھانچے اور تیز رفتار کاروائی کے میکانیزم کو منظم کرنے کے طریقہ کار پر اتفاق کیا۔

اس سربراہی اجلاس کی صدارت کرنے والے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اجلاس میں اٹھائے گئے اقدامات پر پُراعتماد دکھائی دیئے کہ مغرب کی جانب سے ہونے والی محاذ آرائی پر ماسکو اور منسک جیسے ان کا جواب دے رپے ہیں اس سے تنظیم میں ہم آہنگی اور مشترکہ عمل کو تقویت ملے گی۔

جمعہ-10 جمادى الأولى 1445ہجری، 24 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16432]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]