فرانسیسی عدالت نے "پگمالیون" کیس میں سرکوزی کے لیے ایک سال کی معطلی کے ساتھ قید کی سزا دینے کی درخواست کی ہے

فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی (اے ایف پی)
فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی (اے ایف پی)
TT

فرانسیسی عدالت نے "پگمالیون" کیس میں سرکوزی کے لیے ایک سال کی معطلی کے ساتھ قید کی سزا دینے کی درخواست کی ہے

فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی (اے ایف پی)
فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی (اے ایف پی)

جمعرات کے روز، فرانسیسی پبلک پراسیکیوشن نے سابق صدر نکولس سرکوزی کے خلاف اپیل کے مقدمے میں 2012 کے صدارتی انتخابات کے لیے، جو وہ ہار گئے تھے، اپنی انتخابی مہم کے دوران اخراجات کی مقررہ حد سے تجاوز کرنے کے الزام میں انہیں ایک سال کی معطلی کے ساتھ قید کی سزا پر دستخط کرنے کی درخواست کی ہے۔

جنرل پراسیکیوٹر برونو ریول نے کہا کہ سرکوزی نے جان بوجھ کر انتخابی اخراجات کی قانونی حدود کی خلاف ورزی کی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پبلک پراسیکیوشن نے ابتدائی فیصلے میں درخواست کی تھی کہ سرکوزی کو ایک سال قید کی سزا سنائی جائے۔ جس میں 6 ماہ کی معطلی کی سزا بھی شامل تھی۔ جب کہ ستمبر 2021 میں سابق صدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور فوجداری عدالت نے درخواست کی تھی کہ اس سزا پر براہ راست گھر میں قید کے دوران الیکٹرانک مانیٹرنگ کے تحت عمل درآمد کیا جائے۔

سرکوزی کی انتخابی مہم کے جلوسوں کا اہتمام کرنے والی کمپنی"پگمالیون" کے نام سے معروف کیس میں دیگر 9 مدعا علیہم کے خلاف جاری مقدمہ میں پبلک پراسیکیوشن نے انہیں 18 ماہ سے لے کر 4 سال تک قید کی سزا اور سبھی کو معطل کرنے کے علاوہ ان میں سے کچھ کو 10 ہزار سے 30 ہزار یورو تک جرمانہ بھی ادا کرنے کی سفارش کی ہے۔

دیگر مدعا علیہم کے برعکس، سابق صدر پر جعلی رسیدوں کا مقدمہ نہیں چلایا جا رہا، جس کا مقصد ان کی انتخابی مہم کے اخراجات کو چھپانا ہے، جس کا رقم تقریباً 43 ملین یورو ہے، جبکہ اس وقت قانونی حد 22.5 ملین یورو تھی۔ (…)

جمعہ-17 جمادى الأولى 1445ہجری، 01 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16439]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]