پوٹن "انتہائی اہم" بات چیت کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورہ پر: کریملن

روسی صدر ولادیمیر پوٹن (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن (اے ایف پی)
TT

پوٹن "انتہائی اہم" بات چیت کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورہ پر: کریملن

روسی صدر ولادیمیر پوٹن (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن (اے ایف پی)

کریملن نے کل پیر کے روز اعلان کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اس ہفتے عرب ممالک کے دورہ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جائیں گے۔

روسی صدر کے بین الاقوامی سیاسی امور میں معاون یوری اوشاکوف نے کہا کہ پوٹن اپنے ورکنگ دورے کے دوران دونوں ممالک کی قیادتوں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے مسائل اور علاقائی و بین الاقوامی صورتحال سے نمٹنے سے متعلق بات چیت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو "بات چیت پر منبی ان اجلاسوں کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور خاص طور پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ بات چیت کو فوقیت دیتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ "یہ بات چیت مفید ہوں گی اور ہم انہیں انتہائی اہم سمجھتے ہیں۔"

منگل-21 جمادى الأولى 1445ہجری، 05 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16443]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]