پوٹن "انتہائی اہم" بات چیت کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورہ پر: کریملن

روسی صدر ولادیمیر پوٹن (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن (اے ایف پی)
TT

پوٹن "انتہائی اہم" بات چیت کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورہ پر: کریملن

روسی صدر ولادیمیر پوٹن (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن (اے ایف پی)

کریملن نے کل پیر کے روز اعلان کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اس ہفتے عرب ممالک کے دورہ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جائیں گے۔

روسی صدر کے بین الاقوامی سیاسی امور میں معاون یوری اوشاکوف نے کہا کہ پوٹن اپنے ورکنگ دورے کے دوران دونوں ممالک کی قیادتوں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے مسائل اور علاقائی و بین الاقوامی صورتحال سے نمٹنے سے متعلق بات چیت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو "بات چیت پر منبی ان اجلاسوں کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور خاص طور پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ بات چیت کو فوقیت دیتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ "یہ بات چیت مفید ہوں گی اور ہم انہیں انتہائی اہم سمجھتے ہیں۔"

منگل-21 جمادى الأولى 1445ہجری، 05 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16443]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]