"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں
TT

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

برطانوی حکومت نے ایرانی "پاسداران انقلاب" کی "القدس برگیڈ" کے کمانڈر اسماعیل قاآنی پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جو مشرق وسطیٰ میں امن کے خلاف تہران کی "بے مثال دھمکیوں" اور اس کا برطانیہ میں افراد کو قتل کرنے کی سازشوں کے جواب میں ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایک بیان میں کہا: "ایرانی حکومت کا رویہ برطانیہ اور ہمارے شراکت داروں کے لیے ناقابل قبول خطرہ پیدا کر رہا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ایران "برطانیہ کی سرزمین پر لوگوں کو دھمکیاں دیتا رہتا ہے اور تحریک (حماس) اور (اسلامی جہاد) تحریک سمیت دیگر مسلح فلسطینی گروپوں کی حمایت کر کے مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتا ہے۔"

برطانوی حکومت نے تصدیق کی کہ یہ پابندیاں ایران پر پابندیوں کے نئے قانون کو فعال کرنے پر مبنی ہیں، جو تہران، اس کے فیصلہ سازوں اور اس کی ہدایات پر عمل درآمد کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے وسیع اختیارات فراہم کرتا ہے۔ اس قانون سے ایرانی ڈرون پروگرام سمیت اس کی شپمنٹ اور اس کے اسپیئر پارٹس کی برآمد متاثر ہوگی۔ جب کہ ان پابندیوں میں قاآنی کے چھ اہم ترین معاونین بھی شامل ہیں، جن میں سرفہرست "القدس برگیڈ" میں "فلسطینی فائل" کے انچارج محمد سعید ایزدی ہیں۔ (…)

جمعہ-02 جمادى الآخر 1445ہجری، 15 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16453]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]