یوکرین کا کریمیا کی بندرگاہ پر حملے میں روسی جنگی جہاز کو تباہ کرنے کا اعلان

یوکرین کے فضائی حملے کے بعد فیودوسیا کی بندرگاہ میں بھڑکتی ہوئی آگ (میڈیا ذرائع)
یوکرین کے فضائی حملے کے بعد فیودوسیا کی بندرگاہ میں بھڑکتی ہوئی آگ (میڈیا ذرائع)
TT

یوکرین کا کریمیا کی بندرگاہ پر حملے میں روسی جنگی جہاز کو تباہ کرنے کا اعلان

یوکرین کے فضائی حملے کے بعد فیودوسیا کی بندرگاہ میں بھڑکتی ہوئی آگ (میڈیا ذرائع)
یوکرین کے فضائی حملے کے بعد فیودوسیا کی بندرگاہ میں بھڑکتی ہوئی آگ (میڈیا ذرائع)

یوکرین کی فضائیہ کے کمانڈر نے آج منگل کے روز کہا کہ یوکرین نے جزیرہ نما کریمیا کے شہر فیودوسیا پر فضائی حملہ کیا، جب کہ ان کا یہ بیان اس علاقے میں روس کی جانب سے مقرر کردہ گورنر کے اس بیان کے بعد ہے کہ حملے کے نتیجے میں شہر کے بندرگاہی علاقے میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔

یوکرین کی فضائیہ کے کمانڈر مائکولا اولیشچک نے "ٹیلی گرام" ایپلی کیشن پر کہا کہ اس حملے میں ایک بڑا روسی جنگی جہاز ،لینڈنگ شپ “نووچرکاسک”، تباہ ہو گیا ہے، لیکن انہوں نے اس کی تصدیق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "روس میں بحری بیڑے مزید کم سے کم تر ہوتے جا رہے ہیں! جس پر فضائیہ کے پائلٹوں اور اس میں شامل ہر فرد کا شکریہ!"۔

اس رپورٹ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جاسکی اور "روئیٹرز" کی رپورٹ کے مطابق، روس کی جانب سے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 22 ماہ سے جاری اس جنگ میں روس اور یوکرین اپنے دعووں میں ایک دوسرے کے نقصانات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں لیکن دونوں ممالک جانی اور سازوسامان کے نقصان کو کم سمجھتے ہیں۔

اس سے قبل منگل کے روز کریمیا میں روس کی طرف سے مقرر کردہ گورنر سرگئی اکسیونوف نے کہا کہ، یوکرین کے حملے کے نتیجے میں شہر کے بندرگاہی علاقے میں آگ لگ گئی تھی، جس پر فوری طور پر کنٹرول کر لیا گیا۔ (...)

منگل-13 جمادى الآخر 1445ہجری، 26 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16464]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]