زیلنسکی کا 2024 میں روسی افواج کو "تباہ" کرنے کا عہد

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے ہتھیاروں میں عنقریب دس لاکھ ڈرون شامل ہوں گے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی (اے پی)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی (اے پی)
TT

زیلنسکی کا 2024 میں روسی افواج کو "تباہ" کرنے کا عہد

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی (اے پی)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی (اے پی)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے نئے سال کے اپنے پیغام میں روسی افواج کو "تباہ" کرنے کا عہد کیا، جنہوں نے تقریباً دو سال قبل ان کے ملک پر حملہ کیا تھا۔

زیلنسکی نے کہا: "آئندہ سال دشمن ہماری ملکی پیداوار سے نقصان اٹھائے گا۔" انہوں نے مزید کہا کہ 2024 میں یوکرین کے پاس اپنے ہتھیاروں میں 10 لاکھ ڈرون شامل ہوں گے، اس کے علاوہ اس کے مغربی شراکت داروں کی طرف سے فراہم کردہ F-16 لڑاکا طیارے بھی ہوں گے۔

ان کے اس ٹیلی ویژن خطاب میں یوکرین کے توپ خانوں اور لڑاکا طیاروں کی تصاویر بھی شامل کی گئی تھیں۔

خیال رہے کہ ان کا نئے سال کا یہ پیغام، ماسکو کی جانب سے یوکرین کے شہروں پر میزائلوں اور ڈرونز کے حملے کے 72 گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد آیا، اور جنگ کے آغاز کے بعد سب سے بڑے اس فضائی حملے میں 39 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

زیلنسکی نے کہا: "ہمارے پائلٹ پہلے ہی F-16 طیاروں کے استعمال میں ماہر ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم جلد ہی انہیں اپنی فضاؤں میں دیکھیں گے۔ تب ہمارے دشمن بھی دیکھیں گے کہ ہمارا غصہ کیسا ہے۔"

زیلنسکی نے اپنے مغربی اتحادیوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی حمایت برقرار رکھیں اور یقین دہانی کی کہ "یوکرینی تمام سازشوں سے زیادہ مضبوط ہیں۔" انہوں نے خبردار کیا کہ "ہمارے ساتھ موجود عالمی یکجہتی کو کم کرنے اور ہمارے اتحادیوں کے اتحاد کو کمزور کرنے کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔"

پیر-19 جمادى الآخر 1445ہجری، یکم جنوری 2024، شمارہ نمبر[16470]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]