کیف نے صبح سویرے روسی میزائل حملے کو پسپا کر دیا

رات کے وقت روسی ڈرون حملے کے بعد ایک تباہ شدہ مکان (ڈی پی اے)
رات کے وقت روسی ڈرون حملے کے بعد ایک تباہ شدہ مکان (ڈی پی اے)
TT

کیف نے صبح سویرے روسی میزائل حملے کو پسپا کر دیا

رات کے وقت روسی ڈرون حملے کے بعد ایک تباہ شدہ مکان (ڈی پی اے)
رات کے وقت روسی ڈرون حملے کے بعد ایک تباہ شدہ مکان (ڈی پی اے)

یوکرین کے دارالحکومت کی فوجی انتظامیہ نے "ٹیلی گرام" کے ذریعے اعلان کیا کہ یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے آج منگل کے روز کیف پر روسی میزائل حملے کو پسپا کرنے میں حصہ لیا۔

جب کہ یہ میزائل حملہ روس کی جانب سے چند گھنٹے قبل کیے گئے ڈرون حملے کے بعد کیا گیا۔ جب کہ ڈرون طیارے کے ملبے کے باعث دارالحکومت کے ایک علاقے میں رہائشی عمارت میں آگ لگ گئی۔

کیف کے میئر وٹالی کلِتشکو نے "ٹیلی گرام" کے ذریعے بتایا کہ شہر میں سُنی گئیں زور دار دھماکوں کی آوازیں اُن فضائی دفاعی نظاموں کے کام کی وجہ سے تھیں جنہوں نے حملے کو پسپا کرنے میں حصہ لیا۔

دوسری جانب "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے صحافیوں نے بتایا کہ کیف میں 10 سے زیادہ زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جس سے دارالحکومت کے مرکز میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ فوجی انتظامیہ نے تصدیق کی کہ مار گرائے جانے والے روسی میزائلوں کے ملبے کے ٹکڑے کیف کے متعدد علاقوں میں گرے اور کچھ رہائشی عمارتوں تک بکھر گئے۔ کلِتشکو نے بتایا کہ اس دوران کئی علاقوں میں بجلی بھی منقطع ہوگئی ہے۔ (...)

منگل-20 جمادى الآخر 1445ہجری، 02 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16471]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]