کیف نے صبح سویرے روسی میزائل حملے کو پسپا کر دیا

رات کے وقت روسی ڈرون حملے کے بعد ایک تباہ شدہ مکان (ڈی پی اے)
رات کے وقت روسی ڈرون حملے کے بعد ایک تباہ شدہ مکان (ڈی پی اے)
TT

کیف نے صبح سویرے روسی میزائل حملے کو پسپا کر دیا

رات کے وقت روسی ڈرون حملے کے بعد ایک تباہ شدہ مکان (ڈی پی اے)
رات کے وقت روسی ڈرون حملے کے بعد ایک تباہ شدہ مکان (ڈی پی اے)

یوکرین کے دارالحکومت کی فوجی انتظامیہ نے "ٹیلی گرام" کے ذریعے اعلان کیا کہ یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے آج منگل کے روز کیف پر روسی میزائل حملے کو پسپا کرنے میں حصہ لیا۔

جب کہ یہ میزائل حملہ روس کی جانب سے چند گھنٹے قبل کیے گئے ڈرون حملے کے بعد کیا گیا۔ جب کہ ڈرون طیارے کے ملبے کے باعث دارالحکومت کے ایک علاقے میں رہائشی عمارت میں آگ لگ گئی۔

کیف کے میئر وٹالی کلِتشکو نے "ٹیلی گرام" کے ذریعے بتایا کہ شہر میں سُنی گئیں زور دار دھماکوں کی آوازیں اُن فضائی دفاعی نظاموں کے کام کی وجہ سے تھیں جنہوں نے حملے کو پسپا کرنے میں حصہ لیا۔

دوسری جانب "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے صحافیوں نے بتایا کہ کیف میں 10 سے زیادہ زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جس سے دارالحکومت کے مرکز میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ فوجی انتظامیہ نے تصدیق کی کہ مار گرائے جانے والے روسی میزائلوں کے ملبے کے ٹکڑے کیف کے متعدد علاقوں میں گرے اور کچھ رہائشی عمارتوں تک بکھر گئے۔ کلِتشکو نے بتایا کہ اس دوران کئی علاقوں میں بجلی بھی منقطع ہوگئی ہے۔ (...)

منگل-20 جمادى الآخر 1445ہجری، 02 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16471]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]