یوکرین اور پولینڈ کے درمیان اہم کراسنگ پوائنٹس کی بندش دوبارہ شروع

یوکرائنی ٹرک ڈرائیور یوکرین کی سرحد عبور کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (روئٹرز)
یوکرائنی ٹرک ڈرائیور یوکرین کی سرحد عبور کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (روئٹرز)
TT

یوکرین اور پولینڈ کے درمیان اہم کراسنگ پوائنٹس کی بندش دوبارہ شروع

یوکرائنی ٹرک ڈرائیور یوکرین کی سرحد عبور کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (روئٹرز)
یوکرائنی ٹرک ڈرائیور یوکرین کی سرحد عبور کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (روئٹرز)

کل جمعرات کے روز پولینڈ اور یوکرین کے درمیان چار اہم سرحدی گزرگاہوں کو ٹرکوں کی آمدورفت کے لیے احتجاجاً بندش جاری رہی، جو کہ یوکرین کے اناج کی پولینڈ میں درآمد کے باعث غیر مساویانہ مقابلہ کی فضا اور اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہے۔ جب کہ پولینڈ کے کسانوں نے کرسمس اور نئے سال کے دوران اپنے احتجاج کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پولش کاشتکار یوکرائنی اناج کی درآمد کی وجہ سے قیمتوں میں کمی کی شکایت کرتے ہیں اور مکئی کی فصل کے لیے حکومت سے تعاون، کسانوں کے لیے قرضوں میں اضافہ اور پراپرٹی ٹیکس میں اضافے سے استثنیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

احتجاج کے منتظمین میں سے ایک رومن کونڈرو نے کہا: "کرسمس کی چھٹیوں کے وقفے کے بعد ہم نے آج صبح میڈیکا سینٹر (جنوب مشرق) کی بندش دوبارہ شروع کر دی ہے کیونکہ ہمیں حکومت کے ساتھ کیا گیا تحریری معاہدہ نہیں ملا۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ بندش 3 فروری تک جاری رہے گی۔ فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "اگر حکومت کے ساتھ کسی معاہدے پر دستخط ہو جاتے ہیں، تو ہم اپنے مطالبات کے پورے ہونے تک اپنا احتجاج معطل کر دیں گے۔" (...)

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]