فرانسیسی وزیراعظم الزبتھ بورن مستعفی

فرانسیسی وزیر اعظم الزبتھ بورن 4 جولائی 2022 کو پیرس میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد ایلیسی پیلس سے جاتے ہوئے (روئٹرز)
فرانسیسی وزیر اعظم الزبتھ بورن 4 جولائی 2022 کو پیرس میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد ایلیسی پیلس سے جاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

فرانسیسی وزیراعظم الزبتھ بورن مستعفی

فرانسیسی وزیر اعظم الزبتھ بورن 4 جولائی 2022 کو پیرس میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد ایلیسی پیلس سے جاتے ہوئے (روئٹرز)
فرانسیسی وزیر اعظم الزبتھ بورن 4 جولائی 2022 کو پیرس میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد ایلیسی پیلس سے جاتے ہوئے (روئٹرز)

خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" کے مطابق، کل پیر کے روز فرانس کی صدارت نے وزیر اعظم ایلزبتھ بورن کے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات اور اس موسم گرما میں پیرس میں ہونے والی اولمپک گیمز سے قبل اپنی دوسری مدت صدارت کو نئی رفتار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

میکرون نے 2023 میں متنازعہ اصلاحات کے نتیجے میں سیاسی بحرانوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد، ایک نئے سیاسی اقدام کا وعدہ کرتے ہوئے دسمبر میں حکومتی ردوبدل کے بارے میں قیاس آرائیاں کیں۔

سال 2023 میں متنازعہ اصلاحات کے نتیجے میں سیاسی بحران کے مشاہدے کے بعد میکرون نے ایک نئے سیاسی اقدام کا وعدہ کرکے دسمبر میں حکومتی ردوبدل کے بارے میں مزید قیاس آرائیوں کو جنم دیا۔

بورن نے بطور وزیر اعظم اپنے 20 ماہ کے دور میں ریٹائرمنٹ کے نظام میں ترمیم کے ایک سخت مخالف بل اور دسمبر میں ایک متنازعہ امیگریشن قانون کو منظور کیا۔ انہوں نے صدر میکرون کو پیش کیے گئے اپنے استعفیٰ میں کہا کہ "اصلاحات کا عمل جاری رکھنا چاہیے، جو کہ پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔" جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے اس استعفیٰ کو دیکھا ہے۔ (...)

منگل-27 جمادى الآخر 1445ہجری، 09 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16478]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]