زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر حمایت بند ہو گئی تو روس یوکرین کو "کچل" دے گا

اگر ان کے ملک کے لیے مغربی حمایت بند ہو جاتی ہے

ایک رہائشی عمارت کے سامنے تباہ شدہ کار جس کے بارے میں روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ بیلگورود میں یوکرائنی فوجی حملہ میں تباہ ہوئی ہے (روئٹرز)
ایک رہائشی عمارت کے سامنے تباہ شدہ کار جس کے بارے میں روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ بیلگورود میں یوکرائنی فوجی حملہ میں تباہ ہوئی ہے (روئٹرز)
TT

زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر حمایت بند ہو گئی تو روس یوکرین کو "کچل" دے گا

ایک رہائشی عمارت کے سامنے تباہ شدہ کار جس کے بارے میں روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ بیلگورود میں یوکرائنی فوجی حملہ میں تباہ ہوئی ہے (روئٹرز)
ایک رہائشی عمارت کے سامنے تباہ شدہ کار جس کے بارے میں روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ بیلگورود میں یوکرائنی فوجی حملہ میں تباہ ہوئی ہے (روئٹرز)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا کہ روسی حملے کے سامنے اپنے دفاع میں ان کے ملک کی طرف سے "کسی بھی توقف" کی صورت میں ماسکو کو دوبارہ مسلح ہونے اور "ہمیں کچلنے" میں مدد ملے گی۔

انہوں نے بالٹک ریاستوں کے دورے کے اپنے دوسرے اسٹاپ ٹلن میں اسٹونین کے صدر الار کریس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا: "روسی فیڈریشن کو اگر دو سے تین سال دے دیئے تو وہ ہمیں کچل دیں گے، ہم کوئی خطرہ مول نہیں لیں گے... لڑائی ہرگز نہیں رکے گی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "طویل مدتی جنگ" یوکرائن کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا، "ہمیں (روسی صدر ولادیمیر) پوٹن کی تقریر کی احتیاط سے نگرانی کرنی چاہیے۔ وہ باز نہیں آئیں گے، وہ ہم پر مکمل قبضہ کرنا چاہتا ہے۔" انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یوکرین کو شکست ہوئی تو روس بالٹک ریاستوں، اسٹونیا، لیٹوانیا اور لاٹویا سمیت دیگر پڑوسی ممالک پر حملہ کر سکتا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ تینوں سابق سوویت یونین کے ممالک آج نیٹو اور یورپی یونین کے رکن ہیں اور روس کے مقابلے میں کیف کے مضبوط حمایتی ہیں۔ (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]