ازمیر میں سویڈن کے اعزازی قونصل خانے پر حملے میں ایک ترک خاتون زخمی

ترک شہر ازمیر (آرکائیو تصویر)
ترک شہر ازمیر (آرکائیو تصویر)
TT

ازمیر میں سویڈن کے اعزازی قونصل خانے پر حملے میں ایک ترک خاتون زخمی

ترک شہر ازمیر (آرکائیو تصویر)
ترک شہر ازمیر (آرکائیو تصویر)

منگل کے روز ترکی کے مغربی گورنریٹ ازمیر میں سویڈن کے اعزازی قونصل خانے پر مسلح حملے کے نتیجے میں ایک ترک خاتون اہلکار شدید زخمی ہوگئی ہیں، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے مقامی حکام اور میڈیا رپورٹس سے نقل کیا ہے۔

قرآن کریم کو نذر آتش کیے جانے کے بعد سویڈن اور مسلم ممالک کے تعلقات میں کشیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے، جو کہ دو افراد کی جانب سے پیر کے روز سٹاک ہوم میں سویڈش پارلیمنٹ کے سامنے قرآن پاک کے ایک نسخے کو نذر آتش کیے جانے کے بعد ہے، جب کہ یہ واقعہ گزشتہ چند ہفتوں میں ایسے ہی واقعات کے بعد ہے جس کی مذمت کی گئی تھی۔

ترکی کے ازمیر گورنریٹ کے دفتر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ازمیر کے علاقے کوناک میں واقو سویڈن کے اعزازی قونصل خانے پر حملہ ایک "ذہنی طور پر معذور" شخص نے 9:45 GMT پر کیا۔ ایک پرائیویٹ نجی ٹیلی ویژن چینل "این ٹی وی" نے اطلاع دی ہے کہ حملہ سویڈن کے اعزازی قونصل خانے کے سامنے ہوا جس میں ایک زخمی ہونے والی خاتون سفارتی مشن کی سیکریٹری ہیں اور اس کی حالت تشویشناک ہے۔ گورنر کے دفتر کے مطابق، ترک حکام نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کے پاس سے استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کر کے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

جب کہ سٹاک ہوم میں سویڈن کی وزارت خارجہ کے میڈیا آفس نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے فرانسیسی پریس ایجنسی کو ای میل میں کہا کہ وہ استنبول میں جنرل قونصلیٹ کے ساتھ "مکمل رابطے میں" ہیں، جس کا ازمیر میں اعزازی قونصلیٹ سے رابطہ تھا۔(...)

بدھ-15 محرم الحرام 1445ہجری، 02 اگست 2023، شمارہ نمبر[16318]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]