سرنگوں کی ڈمپنگ سے غزہ میں تباہی کا خطرہ

اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
TT

سرنگوں کی ڈمپنگ سے غزہ میں تباہی کا خطرہ

اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)

ماحولیاتی ماہرین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سرنگوں کو پانی سے بھرنے کی کوششوں پر خبردار کرتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ غزہ کی پٹی میں عمارتوں کی بنیادوں پر ممکنہ اثرات کے علاوہ زیر زمین پانی اور شاید اس کی مٹی پر طویل مدتی اثرات کے ساتھ تباہی کا باعث بنے گا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیلی فوج نے واقعی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے سرنگ سسٹم میں سمندری پانی کو پمپ کرنا شروع کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں "حماس" کی سرنگوں پر حملہ کر رہا ہے، کیونکہ وہ اسے تحریک کے سب سے طاقتور ہتھیار سمجھتا ہے جو تحریک کے رہنماؤں کو زندہ رہنے کے قابل بناتا ہے اور اس کے جنگجوؤں کو حملے میں فائدہ پہنچاتا ہے، علاوہ ازیں جن قیدیوں کو اسرائیل تلاش کر رہا ہے یہ ان کی خفیہ جیل بھی ہے۔ جہاں اسرائیلی فوج نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا، وہیں پر اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اگر واقعتاً ڈمپنگ ہو رہی ہے تو یہ صرف ان مخصوص علاقوں میں ہے جہاں اسرائیل کو معلوم ہے کہ یہاں کوئی قیدی نہیں ہے۔(...)

جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]