خادم حرمین شریفین عرب رہنماؤں کو سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں

شام کے صدر بشار الاسد نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت سعودی سفیر سے دارالحکومت دمشق میں موصول کی (رائٹرز)
شام کے صدر بشار الاسد نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت سعودی سفیر سے دارالحکومت دمشق میں موصول کی (رائٹرز)
TT

خادم حرمین شریفین عرب رہنماؤں کو سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں

شام کے صدر بشار الاسد نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت سعودی سفیر سے دارالحکومت دمشق میں موصول کی (رائٹرز)
شام کے صدر بشار الاسد نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت سعودی سفیر سے دارالحکومت دمشق میں موصول کی (رائٹرز)

گزشتہ روز خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے عمان کے سلطان ہیثم بن طارق، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور شام کے صدر بشار الاسد کو رواں ماہ مئی کی 19 تاریخ کو سعودی عرب میں منعقد ہونے والے عرب سربراہوں کے 32 ویں عمومی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔

خادم حرمین شریفین کا عمان کے سلطان کے نام تحریری پیغام سلطنت عمان میں مملکت سعودیہ کے سفیر اسد بن طارق آل سید نے عمان کے نائب وزیر اعظم برائے بین الاقوامی تعلقات اور تعاون کے امور اور عمان کے سلطان کے خصوصی نمائندے کو گذشتہ روز ان کے دفتر میں اپنے خیرمقدم کے دوران پہنچایا استقبالیہ کے دوران پہنچایا۔ جب کہ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات، ان کی حمایت اور اس کے فروغ کی راہوں کا جائزہ لیا۔

جب کہ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد نے دوحہ میں سعودی سفیر شہزادہ منصور بن خالد بن فرحان کا امیری دیوان میں خیر مقدم کیے جانے کے دوران ان سے تحریری پیغام وصول کیا۔ اور استقبالیہ کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور ان کی ترقی کی راہوں کا جائزہ لیا۔

اسی طرح شام کے صدر بشار الاسد نے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت اردن میں مملکت سعودیہ کے سفیر نایف السدیری سے دارالحکومت دمشق میں ملاقات کے دوران وصول کی۔

جمعرات - 21شوال 1444 ہجری - 11 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16235]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]