مصر اور ترکی کے تعلقات کی خطے پر مثبت عکاسی ہوگی: سعودی عرب

مصر اور ترکی کے تعلقات کی خطے پر مثبت عکاسی ہوگی: سعودی عرب
TT

مصر اور ترکی کے تعلقات کی خطے پر مثبت عکاسی ہوگی: سعودی عرب

مصر اور ترکی کے تعلقات کی خطے پر مثبت عکاسی ہوگی: سعودی عرب

سعودی عرب نے منگل کے روز مصر اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کو سفیروں کی سطح تک بڑھانے کا خیرمقدم کیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اس اقدام کی تعریف کی، جس سے علاقائی و بین الاقوامی سطح پر سلامتی اور امن کے فروغ اور مشترکہ مفادات کو پورا کرنے کے لیے مثبت عکاسی ہوگی اور اس سے خطے کے ممالک اور عوام کی امنگوں کو پورا کیا جا سکے گا۔

جب کہ مصر اور ترکی نے بیان میں واضح کیا کہ سفارتی تعلقات کو اپ گریڈ کرنے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ معمول کے تعلقات قائم کرنا اور اپنی عوام کے مفاد کے لیے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے کا مشترکہ عزم کرنا ہے۔

واضح رہے کہ مصر نے عمرو الحمامی کو انقرہ میں اپنا سفیر نامزد کیا ہے، جبکہ ترکی نے صالح موطلو شن کو قاہرہ میں اپنا سفیر نامزد کیا ہے۔

بدھ-17ذوالحج 1444 ہجری، 05 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16290]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]