حج ویزا میں توسیع سے معیشت میں تنوع کو فروغ ملے گا: سعودی عرب

حج ویزا میں توسیع سے معیشت میں تنوع کو فروغ ملے گا: سعودی عرب
TT

حج ویزا میں توسیع سے معیشت میں تنوع کو فروغ ملے گا: سعودی عرب

حج ویزا میں توسیع سے معیشت میں تنوع کو فروغ ملے گا: سعودی عرب

کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی معیشت کو متنوع بنانے کی پالیسی کو فروغ دینے کے ضمن میں حج ویزہ کی مدت میں تین ماہ کی توسیع ایک بہترین آئیڈیا ہے، جس سے مملکت کی خدمت، سیاحت اور تجارتی معیشت کے ذرائع کو وسیع کرنے، روزگار کے نئے مواقع بڑھانے اور بالواسطہ طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ علاوہ ازیں اس سے جدہ ہوائی اڈے پر دباؤ کو کم کرنے اور دیگر شہروں کے ہوائی اڈوں کی سرگرمیوں اور خاص طور پر سیاحتی و ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب عالمی سطح پر گزشتہ تین سالوں میں کورونا کی پابندیوں سے آزادی کے بعد مہمان نوازی کا شعبہ بحال ہو رہا ہے۔ (...)

ہفتہ 20 ذی الحج 1444 ہجری - 08 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16293]



سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
TT

سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)

سعودی عرب نے کل یمنی حکومت کے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے 250 ملین ڈالر کی منتقلی کا اعلان کیا، جو کہ سعودی قیادت کی جانب سے قانونی حکومت کی حمایت میں دی جانے والی ایک بلین ڈالر کی گرانٹ کی دوسری قسط ہے۔ یمن میں سعودی عرب کے سفیر اور یمن کی ترقی اور تعمیر نو کے سعودی پروگرام کے جنرل سپروائزر محمد آل جابر نے کل تصدیق کی کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر یمنی حکومت کے بجٹ خسارے سے نمٹنے کے لیے امداد کی دوسری قسط عدن میں یمن کے مرکزی بینک کو منتقل کر دی گئی ہے۔

یمنی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رشاد العلیمی نے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور "X" پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ "یمن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مملکت سعودیہ کا نقطہ نظر مخلصانہ یکجہتی کی ایک مثال ہے، یہ ہمارے شہریوں کی ترجیحات کے جواب میں ہے جو اپنے حالات زندگی، سلامتی، ترقی اور امن کو بہتر بنانے کی خواہش رکھتے ہیں، نہ کہ مزید جنگ اور بحران چاہتے ہیں جو دہشت گرد حوثی ملیشیا اور ان کے ایرانی حامیوں کی طرف سے پیدا کی جاری ہے۔"

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]