سعودی عرب نے قرآن کریم کی بے حرمتی پر سویڈن کے ناظم الامور کو احتجاجاً طلب کر لیا

سعودی عرب نے سویڈن کے اقدامات کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم انداز میں مشتعل کرنے سے تعبیر کیا (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے سویڈن کے اقدامات کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم انداز میں مشتعل کرنے سے تعبیر کیا (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب نے قرآن کریم کی بے حرمتی پر سویڈن کے ناظم الامور کو احتجاجاً طلب کر لیا

سعودی عرب نے سویڈن کے اقدامات کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم انداز میں مشتعل کرنے سے تعبیر کیا (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے سویڈن کے اقدامات کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم انداز میں مشتعل کرنے سے تعبیر کیا (الشرق الاوسط)

جمعرات کے روز سعودی عرب نے انتہا پسندوں کو قرآن پاک کے نسخوں کو نذر آتش کرنے اور ان کی بے حرمتی کرنے کے لیے سویڈن کے حکام کی جانب سے بار بار اجازت دیئے جانے اور اس کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی شدید مذمت کی اور اسے دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم طریقے سے اشتعال دلانے سے تعبیر کیا۔

سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ریاض میں سویڈن کے سفارت خانے کے ناظم الامور کو طلب کرے گا تاکہ اسے ایک احتجاجی پیغام دیا جائے، جس میں مملکت کی جانب سے ان کے ملک کے حکام سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ توہین آمیز کارروائیوں کو روکنے کے لیے تمام فوری اور ضروری اقدامات کریں، جو تمام مذہبی تعلیمات، بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

سعودی وزارت نے ان تمام کارروائیوں کو مملکت کی طرف سے واضح طور پر مسترد کرنے کی تصدیق کی جو بین المذاہب نفرت کو ہوا دیتے ہیں اور لوگوں کے درمیان بات چیت کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔

جمعہ 03 محرم الحرام 1445 ہجری - 21 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16306]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]