سعودی عرب نے قرآن کریم کی بے حرمتی پر سویڈن کے ناظم الامور کو احتجاجاً طلب کر لیا

سعودی عرب نے سویڈن کے اقدامات کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم انداز میں مشتعل کرنے سے تعبیر کیا (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے سویڈن کے اقدامات کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم انداز میں مشتعل کرنے سے تعبیر کیا (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب نے قرآن کریم کی بے حرمتی پر سویڈن کے ناظم الامور کو احتجاجاً طلب کر لیا

سعودی عرب نے سویڈن کے اقدامات کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم انداز میں مشتعل کرنے سے تعبیر کیا (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے سویڈن کے اقدامات کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم انداز میں مشتعل کرنے سے تعبیر کیا (الشرق الاوسط)

جمعرات کے روز سعودی عرب نے انتہا پسندوں کو قرآن پاک کے نسخوں کو نذر آتش کرنے اور ان کی بے حرمتی کرنے کے لیے سویڈن کے حکام کی جانب سے بار بار اجازت دیئے جانے اور اس کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی شدید مذمت کی اور اسے دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم طریقے سے اشتعال دلانے سے تعبیر کیا۔

سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ریاض میں سویڈن کے سفارت خانے کے ناظم الامور کو طلب کرے گا تاکہ اسے ایک احتجاجی پیغام دیا جائے، جس میں مملکت کی جانب سے ان کے ملک کے حکام سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ توہین آمیز کارروائیوں کو روکنے کے لیے تمام فوری اور ضروری اقدامات کریں، جو تمام مذہبی تعلیمات، بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

سعودی وزارت نے ان تمام کارروائیوں کو مملکت کی طرف سے واضح طور پر مسترد کرنے کی تصدیق کی جو بین المذاہب نفرت کو ہوا دیتے ہیں اور لوگوں کے درمیان بات چیت کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔

جمعہ 03 محرم الحرام 1445 ہجری - 21 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16306]



"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
TT

"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)

کل بدھ کے روز سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بحرینی ہم منصب شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے دونوں اطراف کی ذیلی کمیٹیوں کے سربراہ شہزادوں اور وزراء کی موجودگی میں "کوآرڈینیشن کونسل" کے تیسرے اجلاس کی صدارت کی، جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی گہرے و مضبوط برادرانہ تاریخی تعلقات کے فریم ورک کے اندر میں ہے۔

سعودی ولی عہد نے ان مضبوط اور گہرے تاریخی تعلقات کی تعریف کی جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو باندھتے ہیں، اور خلیج تعاون کونسل کے اتحاد کے حوالے سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے حصول کے لیے مزید کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے ان ممالک کے عوام کے لیے استحکام اور ترقی حاصل ہو گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تعاون کے تمام شعبوں میں کونسل اور اس کی کمیٹیوں کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دونوں ممالک کی قیادتوں کی خواہش کے مطابق ان کے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]