ہم نیجر میں ہونے والی پیش رفت کی پیروی کر رہے ہیں اور ہم سب سے قومی مفادات کو مقدم رکھنے کا مطالبہ کرتے ہیں: سعودی عرب

نیامی صدارتی گارڈ کے ہاتھوں صدر محمد بازوم کی گرفتاری کے خلاف مظاہرین احتجاج کر رہے ہیں (اے ایف پی)
نیامی صدارتی گارڈ کے ہاتھوں صدر محمد بازوم کی گرفتاری کے خلاف مظاہرین احتجاج کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

ہم نیجر میں ہونے والی پیش رفت کی پیروی کر رہے ہیں اور ہم سب سے قومی مفادات کو مقدم رکھنے کا مطالبہ کرتے ہیں: سعودی عرب

نیامی صدارتی گارڈ کے ہاتھوں صدر محمد بازوم کی گرفتاری کے خلاف مظاہرین احتجاج کر رہے ہیں (اے ایف پی)
نیامی صدارتی گارڈ کے ہاتھوں صدر محمد بازوم کی گرفتاری کے خلاف مظاہرین احتجاج کر رہے ہیں (اے ایف پی)

سعودی وزارت خارجہ نے کل بدھ کے روز کہا کہ وہ نہایت تشویش کے ساتھ نیجر کے حالیہ واقعات میں ہونے والی پیش رفت کی پیروی کر رہا ہے، ہر ایک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ حکمت و دانش مندی اور اعلیٰ قومی مفاد کو ترجیح دیں۔

یاد رہے کہ بدھ کی صبح نیجر میں صدارتی گارڈ کے عناصر نے صدر محمد بازوم اور ان کے اہل خانہ کو حراست میں لے لیا تھا اور انہیں صدارتی محل کے رہائشی ونگ کے اندر "گھر میں نظر بند" کر کے انہیں اپنے دفتر پہنچنے سے روک دیا تھا۔

سعودی وزارت نے جاری بیان میں نیجر کی سلامتی، استحکام، اور اس کے اداروں کی حفاظت اور اس کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے بارے میں سعودی عرب کی دلچسپی کی تصدیق کی۔

 

جمعرات-09محرم الحرام 1445ہجری، 27 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16212]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]