لندن "یوکرینی بحران کے حل" کی تلاش میں ریاض کے کردار کو سراہ رہا ہے

محمد بن سلمان اور سنک نے فون پر بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا

سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم گزشتہ نومبر میں ملاقات کے دوران (رائٹرز)
سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم گزشتہ نومبر میں ملاقات کے دوران (رائٹرز)
TT

لندن "یوکرینی بحران کے حل" کی تلاش میں ریاض کے کردار کو سراہ رہا ہے

سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم گزشتہ نومبر میں ملاقات کے دوران (رائٹرز)
سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم گزشتہ نومبر میں ملاقات کے دوران (رائٹرز)

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے سعودی عرب کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیروں کے اجلاس کی پہل کاری کے ذریعے یوکرینی بحران کے حل کے لیے "مؤثر" کردار ادا کرنے پر تعریف کی۔

یہ بات کل جمعرات کے روز سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کو برطانوی وزیر اعظم سے موصول ہونے والی فون کال کے دوران سامنے آئی، اس دوران دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے پہلوؤں اور اسے تمام شعبوں میں بڑھانے اور ترقی دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔ علاوہ ازیں، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والی پیش رفت اور اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

دوسری جانب، سعودی ولی عہد نے زور دیا کہ مملکت امن و استحکام کے حصول اور یوکرین-روسی بحران کے سیاسی حل کے لیے کی جانے والی کوششیں میں اپنا کردار ادا کرنے کی خواہش مند ہے۔

جمعہ-02 صفر 1445ہجری، 18 اگست 2023، شمارہ نمبر[16334]

 



سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
TT

سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)

سعودی عرب نے کل یمنی حکومت کے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے 250 ملین ڈالر کی منتقلی کا اعلان کیا، جو کہ سعودی قیادت کی جانب سے قانونی حکومت کی حمایت میں دی جانے والی ایک بلین ڈالر کی گرانٹ کی دوسری قسط ہے۔ یمن میں سعودی عرب کے سفیر اور یمن کی ترقی اور تعمیر نو کے سعودی پروگرام کے جنرل سپروائزر محمد آل جابر نے کل تصدیق کی کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر یمنی حکومت کے بجٹ خسارے سے نمٹنے کے لیے امداد کی دوسری قسط عدن میں یمن کے مرکزی بینک کو منتقل کر دی گئی ہے۔

یمنی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رشاد العلیمی نے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور "X" پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ "یمن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مملکت سعودیہ کا نقطہ نظر مخلصانہ یکجہتی کی ایک مثال ہے، یہ ہمارے شہریوں کی ترجیحات کے جواب میں ہے جو اپنے حالات زندگی، سلامتی، ترقی اور امن کو بہتر بنانے کی خواہش رکھتے ہیں، نہ کہ مزید جنگ اور بحران چاہتے ہیں جو دہشت گرد حوثی ملیشیا اور ان کے ایرانی حامیوں کی طرف سے پیدا کی جاری ہے۔"

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]